سوال:
میں شدید سستی کا شکار ہوں، خصوصاً فجر کی نماز میں، کیا یہ شیطان کی طرف سے ہے ؟
جواب :
جی ہاں!
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
«يعتمد الشيطان على قافية رأس أحدكم إذا نام ثلاث عقد يضرب كل عقدة: عليك ليل طويل فارقد، فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة، فإن توضا انحلت عقدة، فإن صلى انحلت عقدة فأصبح نشيطا طبيب النفس وإلا أصبح خبيث النفس كسلان »
”تم میں کسی کی گدی میں شیطان تین گرہیں لگاتا ہے، جب وہ سوتا ہے، ہر گرہ پر وہ تجھ پر لمبی رات باقی ہے، سویا رہ کہہ کر ضرب لگاتا ہے، پھر اگر وہ بیدار ہو جائے اور اللہ کا ذکر کرے تو ایک گره کھل جاتی ہے، پھر اگر وہ وضو کرے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے، پھر اگر وہ نماز پڑھے تو تیسری گرہ کھل جاتی ہے، پھر وہ بندہ چستی اور نفس کی تازگی کے ساتھ صبح کرتا ہے۔ ورنہ وہ نفس کی خباثت اور سستی کے ساتھ صبح کرتا ہے۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 1142 صحيح مسلم، رقم الحديث 776]