جواب: غیر محرم مرد بھی عورت کی میت کو قبر میں اتار سکتا ہے ۔ سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا کو قبر میں اتارا تھا ۔ [صحيح البخاري: ١٣٤٢]
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من استطاع منكم أن ينفع أخاه فليفعل
”بساط کے مطابق اپنے بھائی کو فائدہ پہنچائیں ۔“ [ صحيح مسلم: 2199]
یزید بن اصم رحمہ اللہ کہتے ہیں:
فنزلنا فى قبرها أنا وابن عباس فلما وضعناها مال رأسها فأخذت رداني فوضعته تحت رأسها فانتزعه ابن عباس فألقاه ووضع تحت رأسها كذانة يعني حجرا
”میں اور سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی قبر میں اترے ، انہیں قبر میں رکھا ، تو ان کا سر ایک طرف مائل ہوا ، میں نے اپنی چادر اس کے نیچے رکھ دی ، تو سیدنا عبداللہ بن عباس بھی رضی اللہ عنہما نے نکال کر پھینک دی اور سر کے نیچے ایک پتھر رکھ دیا ۔“ [ الطبقات لابن سعد: 110/8 ، وسنده صحيح]