عیدین کے دن نذری روزہ: شرعی ممانعت و اجماع امت
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

اگر کسی نے عید الفطر یا عید الاضحی کے دن روزہ کی نذر مانی ہو، تو کیا حکم ہے؟

جواب :

عید الفطر اور عید الاضحی کے دن روزہ رکھنا ممنوع ہے، اس دن نذر، فرض یا نفل روزہ رکھنا جائز نہیں۔ اگر کوئی روزہ رکھے، تو وہ گناہ گار ہوگا۔
❀ ابو عمیر بن انس رحمہ اللہ کے چچا جو صحابی رسول ہیں، بیان کرتے ہیں:
”ہمیں شوال کا چاند نظر نہ آیا، تو ہم نے صبح کو روزہ رکھ لیا، پھر پچھلے پہر ایک قافلہ آیا اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر گواہی دی کہ انہوں نے کل چاند دیکھا ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس دن روزہ افطار کرنے اور اگلے دن عید گاہ جانے کا حکم دیا۔“
(مسند الإمام أحمد : 86/5 ، سنن أبي داود : 1157، سنن النسائي : 1558، سنن ابن ماجه : 1653 ، سنده صحيح)
امام دارقطنی رحمہ اللہ (170/2) نے اس کی سند کو ”حسن“، امام ابن الجارود رحمہ اللہ (266) اور امام بیہقی رحمہ اللہ (السنن الکبری :316/3) ”صحیح“ قرار دیا ہے۔
اس حدیث کو علامہ ابن حزم رحمہ اللہ ( محلی 307/30 ، مسئله : 552)، حافظ خطابی رحمہ اللہ (معالم السنن : 1/ 218)، حافظ نووی رحمہ اللہ (خلاصۃ الأحکام : 838/2 ) اور حافظ ابن ملقن رحمہ اللہ (البدر المنیر : 2/ 95) نے ”صحیح“ اور حافظ ابن منذر رحمہ اللہ (الا وسط : 294/4) نے ”ثابت“ کہا ہے۔
❀ زیاد بن جبیر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
كنت مع ابن عمر، فسأله رجل فقال: نذرت أن أصوم كل يوم ثلاثاء أو أربعاء ما عشت، فوافقت هذا اليوم يوم النحر، فقال: أمر الله بوفاء النذر، ونهينا أن نصوم يوم النحر.
”میں سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ تھا کہ ایک شخص نے سوال کیا: میں نے نذر مانی ہے کہ جب تک زندہ رہوں گا ہر منگل یا بدھ کے دن روزہ رکھوں گا، اب یہ دن عید الاضحی کو آ گیا ہے (میں کیا کروں؟) سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے نذریں پوری کرنے کا حکم دیا ہے، لیکن ہمیں عید الاضحی کو روزہ رکھنے سے منع کر دیا گیا ہے۔“
(صحيح البخاري : 6706، صحیح مسلم : 1139)
❀ علامہ ابن العربی رحمہ اللہ (543ھ) فرماتے ہیں:
لا خلاف بين العلماء أنه لا يجوز صيامهما للناذر ولا للمتطوع، ولا يقضى فيهما رمضان، والذي يصومهما بعد علمه بالنهي، فهو عاص عند جميع الأمة.
”اس بارے میں علما کا کوئی اختلاف نہیں کہ عیدین کے دن نذر یا نفل کا روزہ جائز نہیں، نہ عیدین کے دن رمضان کے روزے کی قضا دی جاسکتی ہے۔ جو ممانعت جاننے کے بعد بھی ان دنوں روزہ رکھے، تو وہ ساری کی ساری امت کے نزدیک گناہ گار ہوگا۔“
(المسالك في شرح موطأ مالك : 419/4)
❀ علامہ ابو مطرف قنازعی رحمہ اللہ (413ھ) فرماتے ہیں:
أجمع المسلمون على أنه لا يصام يوم الفطر والأضحى.
”مسلمانوں کا اجماع ہے کہ عید الفطر اور عید الاضحی کو روزہ نہیں رکھا جائے گا۔“
(تفسير الموطأ : 218/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے