عورت کی قربانی خود ذبح کرنے کا صحیح طریقہ حدیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال:

کیا عورت اپنا قربانی کا جانور خود ذبح کر سکتی ہے؟

جواب:

مسلمان عورت اگر جانور ذبح کرنے کا سلیقہ رکھتی ہو تو اپنی قربانی خود ذبح کر سکتی ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ صحیح بخاری ( قبل الحدیث: 5559 ) میں روایت لائے ہیں کہ ابو موسی رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹیوں کو حکم دیا کہ وہ اپنی قربانیاں خود ذبح کریں۔ یہ روایت مصنف عبدالرزاق، کتاب المناسک (389/3 ، ج: 7169 ) میں بھی موجود ہے۔
علامہ عینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ”اس حدیث میں دلیل ہے کہ عورتیں جب اچھی طرح ذبح کر سکتی ہوں تو وہ اپنی قربانیاں خود ذبح کرسکتی ہیں۔“
(عمدة القاری 155/21)
اسی طرح صحیح بخاری (5505)میں کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث سے بھی عورتوں کے لیے جانور ذبح کرنا جائز معلوم ہوتا ہے۔ کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ”ایک عورت نے پتھر کے ساتھ ایک بکری ذیج کر دی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے اس کو کھانے کا حکم دیا ۔“ اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ عورت کا ذبیحہ جائز و درست ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے