عورت عمرہ ادا کرنے سے پہلے حیض والی ہو گئی
فتویٰ : شیخ ابن جبرین حفظ اللہ

سوال : حج تمتع کرنے والی عورت نے احرام باندھا اور بیت اللہ پہچنے سے پہلے حائضہ ہو گئی۔ اس صورت میں اسے کیا کرنا چاہیئے؟ کیا وہ عمرہ کرنے سے پہلے حج کر سکتی ہے ؟
جواب : ایسی عورت عمرے کے احرام میں رہے، اگر نو ذی الحجہ سے پہلے پاک ہو جائے اور اس کے لئے عمرہ مکمل کرنا ممکن ہو تو اسے پورا کرے، پھر حج کا احرام باندھ کر باقی ماندہ مناسک، حج پورے کرنے کے لئے عرفات چلی جائے اور اگر وہ یوم عرفہ سے پہلے پاک نہ ہو تو یہ کہتے ہوئے احرام عمرہ کے ساتھ حج کا احرام باندھ سے لے۔
اللهم إنى أحرمت بحج مع عمرتى
”اللہ جی ! میں عمرے کے ساتھ حج کا احرام باندھتی ہوں۔ “ (یعنی حج کے بعد عمرہ ضرور کرونگی)
اس طرح وہ حج قران کرنے والی ہو جائے گی، لوگوں کے ساتھ وقوف کرے اور دیگر اعمال حج پورے کرے اور اس کے لئے اس کا احرام اور عید کے دن کا طواف یا اس کے بعد طواف زیارت اور سعی اس کو اس کے حج اور عمرے سے کفایت کر جائیں گے۔ البتہ حج تمتع کرنے والے کی طرح اس پر حج قران کی قربانی ضروری ہو گی۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے