شیطان کے خلاف انسان کی مدد اور رویے
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

انسان کے خلاف شیطان کی مدد کرنا ممکن ہے ؟

جواب :

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی کو لایا گیا، جس نے شراب پی رکھی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اضربوه ”اس کو مارو۔“
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی اسے ہاتھ سے مارنے والا تھا تو کوئی اپنے جوتے کے ساتھ اور کوئی کپڑے کے ساتھ مارنے والا تھا۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف مڑے تو کچھ لوگ کہنے لگے۔ اللہ نے اسے رسوا کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تقولوا هكذا، لا تعينوا عليه الشيطان
” ایسے نہ ہو اس کے خلاف شیطان کی مدد نہ کرو۔“ [صحيح بخاري، رقم الحديث ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1