شیطان انسانوں کو کیسے پھسلاتا ہے
جواب :
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
«إِنَّ الَّذِينَ تَوَلَّوْا مِنكُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ إِنَّمَا اسْتَزَلَّهُمُ الشَّيْطَانُ بِبَعْضِ مَا كَسَبُوا ۖ وَلَقَدْ عَفَا اللَّهُ عَنْهُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ حَلِيمٌ» [آل عمران: 155]
”بےشک وہ لوگ جو تم میں سے اس دن پیٹھ پھیر گئے، جب دو جماعتیں بھڑیں، شیطان نے انھیں ان کے بعض اعمال ہی کی وجہ سے پھسلایا جو انھوں نے کیے تھے اور بلاشبہ یقیناً اللہ نے انھیں معاف کر دیا، بے شک اللہ بے حد بخشنے والا، نہایت بردبار ہے۔“
« بِبَعْضِ مَا كَسَبُوا» سے مراد ان کے گزشتہ بعض گناہ ہیں، جیسا کہ بعض علما نے کہا ہے: برائی کی جزا اس کے بعد آنے والی برائی ہے۔
«عَفَا اللَّهُ عَنْهُمْ» یعنی ان لوگوں کو جو فرار ہو گئے تھے، اللہ تعالیٰ نے انھیں معاف کر دیا۔
«إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ حَلِيمٌ » یعنی اللہ گناہ کو معاف کرتا اور اپنی مخلوق سے بردباری سے پیش آتا ہے۔ وہ ان کی لغزشوں سے درگزر کرتا اور انھیں معاف کرتا ہے۔