شیطان انسانوں میں کیسے وسوسے پیدا کرتے ہیں؟

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ بے شک نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :

« إن الشيطان يأتي أحدكم فيقول: من خلقك؟ فيقول: الله تبارك وتعالى. فيقول: فمن خلق الله؟ فإذا وجد أحدكم فليقل: آمنت بالله ورسوله فإن ذلك يذهب عنه »

”بلاشبہ شیطان تمھارے ایک کے پاس آتا اور کہتا ہے : تجھے کس نے پیدا کیا؟ وہ کہتا ہے: اللہ تبارک و تعالیٰ نے، پھر شیطان کہتا ہے: اللہ کو کس نے پیدا کیا ہے؟ پھر جب تم یہ چیز پاؤ تو کہو: میں اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لایا، یہ (کہنا) اس (کیفیت) کو ختم کر دے گا۔“

[مسند أحمد 331/2]

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«تسألون حتى تقولوا: هذا الله خلقنا فمن خلق الله؟ فقولوا: الله أحد، الله الصمد لم يلد ولم يولد ولم يكن له كفوا أحد »

”تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو، حتی کہ یہ کہتے ہو: یہ اللہ ہے جس نے ہمیں پیدا کیا، پس اللہ کو کس نے پیدا کیا؟ (جب نوبت یہاں تک پہنچ جائے تو) پس تم کہو:اللہ ایک ہے، وہ اللہ بے نیاز ہے اس نے کسی کو جنا نہ وہ جنا گیا اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔“

[سنن أبى داود، رقم الحديث 4722 سنن النسائي الكبرى 169/6]

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

« إن الشيطان يأتي أحدكم فيقول: من خلقك؟ فيقول: الله، فيقول: من خلق السماوات والأرض؟ فيقول: الله، فيقول: من خلق الله؟ فإذا وجد أحد شيئا من ذلك فليقل: آمنت بالله ورسوله »

”بلاشبہ شیطان تمھارے ایک کے پاس آتا ہے اور کہتا ہے: تجھے کس نے پیدا کیا؟ پس وہ کہتا ہے: اللہ نے، پھر شیطان کہتا ہے: کس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا؟ انسان کہتا ہے: اللہ نے، پھر وہ کہتا ہے: اللہ کو کس نے پیدا کیا ہے؟ جب تم میں سے کوئی یہ بات پائے تو کہے: میں الله اور اس کے رسول پر ایمان لایا۔“

[مسند أحمد 57/6]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
لنکڈان
ٹیلی گرام
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل