شیطان اذان کے وقت کیا کرتا ہے ؟

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

شیطان اذان کے وقت کیا کرتا ہے ؟

جواب :

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«إذا نودي بالصلاة أدبر الشيطان له ضراط حتى لا يسمع التانيين، فإذا قضي النداء أقبل، ثى إذا ثوب بالصلاة أدبر، حتى إذا قضي التثويب أقبل، حتى يخطر بين المرء ونفسه يقول: أذكر كذا، أذكر كذا، لما لم يكن يذكر، حتى يظل الرجل ما يدري كم صلي»

”جب نماز کے لیے اذان ہوتی ہے، شیطان ہوا خارج کرتے ہوئے وہاں تک بھاگ جاتا ہے جہاں اذان سنائی نہ دے۔ پھر جب اذان مکمل ہوتی ہے تو لوٹ آتا ہے۔ پھر جب نماز کے لیے اقامت کہی جاتی ہے تو بھاگ جاتا ہے، یہاں تک کہ جب تکبیر مکمل ہو تو واپس لوٹ آتا ہے، پھر آدمی کے دل میں وسوسے ڈالنا شروع کر دیتا ہے اور کہتا ہے فلاں بات یاد کر، فلاں بات یاد کر، ایسی ایسی بات جو اسے کبھی یاد نہ آئی ہو، یہاں تک کہ آدمی کی کیفیت ایسی ہو جاتی ہے کہ اسے اتنا پتا نہیں چلتا کہ اس نے کتنی نماز پڑھی ہے۔“

[صحيح البخاري، رقم الحديث 608]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
لنکڈان
ٹیلی گرام
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: