83۔ شیطان کے سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے ڈرنے کی دلیل کیا ہے ؟
جواب :
سیدنا بریده رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی غزوے کے لیے گئے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس لوٹے تو ایک سیاہ فام بچی آ کر کہنے لگی: اے اللہ کے رسول ! میں نے نذر مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ آپ کو صحیح سالم واپس لے آیا تو میں آپ کے سامنے دف بجاؤں گی اور گیت گاؤں گی (اب میں ایسا کر سکتی ہوں) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کہا:
إن كنت نذرت تي فاضربي وإلا فلا
”اگر تم نے نذر مان لی ہے تو دف بجالے اور اگر نذر نہیں مانی تو نہ بجانا۔ “
چنانچہ اس نے دف بجانا شروع کر دی۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آئے تو وہ بجاتی رہی، سیدنا علی رضی اللہ عنہ آئے تو وہ بجاتی رہی، پھر عثمان رضی اللہ عنہ آئے تو وہ بجاتی ہی رہی، پھر عمر فاروق رضی اللہ عنہ جوں ہی داخل ہوئے، اس نے دف اپنے سرین کے نیچے پھینکی اور اوپر بیٹھ گئی۔ رسول کریم صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إلي الشيطان ليخاف منك يا عمر، إني كنت جالسا وهى تضرب، فدخل أبو بكر وهى تضرب، ثم دخل على وهى تضرب، ثم دخل عثمان وهى تضرب، فلما دخلت أنت يا عمر ألقت الدف
”اے عمر! يقيناً شیطان تجھ سے ڈرتا ہے، میری موجودگی میں یہ (دف) بجاتی رہی، ابوبکر آئے تو بجاتی رہی، پھر علی آئے تو بجاتی رہی، پھر عثان آئے تو بجاتی ہی رہی۔ اے عمر! جب تو داخل ہوا تو اس نے دف پھینک دی۔ “ [سنن الترمذي رقم الحديث 3690، سنن أبى داود رقم الحديث 3288 ]
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إيه يا ابن الخطاب ! والذي نفسي بيده ما لقيك الشيطان سالكا فجا قط إلا سلك فجا غير فجك
”اے خطاب کے بیٹے ! اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، جب بھی شیطان تجھے کسی کشادہ راستے میں دیکھتا ہے تو وہ تیرا راستہ چھوڑ کر دوسرا راستہ اختیار کر لیتا ہے۔“ [ صحيح البخاري رقم الحديث 5735، صحيح مسلم، رقم الحديث 2396 ]
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إني لأنظر إلى شياطين الإنس والجن قد فروا عمر
”یقیناً میں دیکھ رہا ہوں کہ جن اور انسانی شیطان عمر سے بھاگ رہے ہیں۔ “ [ سنن الترمذي رقم الحديث 3624، السلسلة الصحيحة رقم الحديث 1609 ]
ان دلائل سے معلوم ہوا کہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے شیطان ڈرتا ہے۔