سونے کے ساتھ تبادلہ کرنا
سوال:
کیا سونے کا سونے کے ساتھ تبادلہ کرنا جائز ہے؟ مثال کے طور پر میں اپنے دوست کی انگوٹھی لے لوں اور اسے اس کے بدلے انگوٹھی دے دوں، اور ہم دونوں ہی دونوں انگوٹھیوں کی قیمتیں جانتے ہوں؟
جواب: اگر ان دونوں انگوٹھیوں کا وزن برابر ہے، اور ان دونوں میں سونے کے علاوہ اور کوئی چیز نہیں، اگر یہ تبادلہ نقد بہ نقد ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ سونے کے بدلے سونا اور چاندی کے بدلے چاندی ایک دوسرے کے مثل اور نقد بہ نقد ہوں۔ [صحيح مسلم 1587/81]
لیکن اگر ایک کا وزن زیادہ ہو تو یہ جائز نہیں حتی کہ اگر کم اور زیادہ کے درمیان فرق بھی ادا کر دیا جائے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ”ایک دوسرے کے مثل ایک دوسرے کے برابر۔“
اگر کہنے والا کہے کہ پھر ہم یہ تبادلہ کس طرح کریں تو ہم کہیں گے یا تو ایک انگوٹھی کسی کو بیچ دیں، یا پھر آپ وہ انگوٹھی خرید لیں۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 121/235]