سودی معاملاتربا (سود) کی تعریف اور شرعی حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

ربا (سود) کی تعریف

ربا کا لغوی معنی: زیادہ ہونا ہے، اسی معنی میں یہ فرمان الہی ہے:
«فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ» [الحج: 5]
”پھر جب ہم اس پر پانی اتارتے ہیں تو وہ لہلہاتی ہے اور ابھرتی ہے۔“
یعنی بڑھ گئی۔
شرعی معنی: ان مخصوص اشیاء میں اضافہ کرنا جن میں باہمی تبادلہ کرتے وقت صاحب شرع نے اضافہ کرنے سے منع کیا ہو، یا قبضہ دینے میں تاخیر کرنا جو ایک دوسرے سے جدا ہونے سے پہلے واجب ہوتا ہے۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 1/235]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل