سحر کی لغوی و اصطلاحی تعریف اور اس کی اقسام
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

جادو کیا چیز ہے ؟

جواب :

”سحر“ لغت میں پکڑنے کو کہتے ہیں اور ہر وہ چیز جس کا ماخذ لطیف و باریک ہو ”سحر“ یعنی جادو کہلاتی ہے۔
سحر کو اس چیز سے تعبیر کیا جاتا ہے، جس کا سبب چھوٹا، نرم اور باریک ہو۔ دھوکا دہی کو بھی سحر کہتے ہیں۔ جھوٹ کو سچ بنا کر دکھانا بھی سحر کہلاتا ہے۔
امام رازی رحمہ اللہ نے فرمایا:
جان لو کہ لفظ سحر شریعت کی اصطلاح میں ہر اس معاملے کو کہتے ہیں، جس کا سبب خفی ہو اور اصل حقیقت کا تخیل نہ ہو۔ وہ ملاوٹ اور دھوکے کے قائم مقام ہوتا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کی فصاحت کو بھی جادو کا نام دیا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إن من البيان لسحرا
” بلاشبہ بعض بیان جادو ہوتے ہیں۔“ [ المختار الصحاح ماده سحر ص : 288]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل