جو زانی کے ساتھ نرمی کا دعویٰ رکھتے ہوئے اس کو سنگسار کرنے میں شریک نہیں ہوتا؟
یہ کوئی ضروری نہیں کہ ہر کوئی موجود رجم کرنے میں شرکت کرے لیکن جو زانی پر شفقت یا ہمدردی کرتے ہوئے شرکت نہیں کرتا وہ گناہ گار ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
«الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُم بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ» [النور: 2]
”جو زنا کرنے والی عورت ہے اور جو زنا کرنے والا مرد ہے، سو دونوں میں سے ہر ایک کو سو کوڑے مارو اور تمہیں ان کے متعلق اللہ کے دین میں کوئی نرمی نہ پکڑے، اگر تم اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو اور لازم ہے کہ ان کی سزا کے وقت مومنوں کی ایک جماعت موجود ہو۔“
467- عورتوں کے درمیان ہم جنس پرستی (Lesbianism) کا حاکم
عورتوں کے درمیان ہم جنس پرستی حرام ہے، بلکہ کبیرہ گناہ ہے، کیونکہ یہ عمل اس فرمان خداوندی کے مخالف ہے:
«وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ﴿٢٩﴾ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ ﴿٣٠﴾ فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذَٰلِكَ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ» [المعارج: 29 تا 31]
”اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ مگر اپنی بیویوں پر، یا جس کے مالک ان کے دائیں ہاتھ ہیں، تو یقیناًً وہ ملامت کیے ہوئے ہیں۔ پھر جو اس کے علاوہ کوئی راستہ ڈھونڈے تو وہی حد سے گزرنے والے ہیں۔“
[اللجنة الدائمة: 5520]