تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی
زرعی زمین کرائے پر دینے کا شرعی حکم
زرعی زمین پیداوار سے ایک معلوم و متعین (آدھا، تیسرا، چوتھا وغیرہ) اور مشترک حصے پر کرائے پر دینا جائز ہے، اگر وہ اس میں کوئی فصل بوتا ہے تو اس کے غلے سے کرایہ نکالے گا اور اگر وہ کسی شرعی عذر کے بغیر اس میں کوئی فصل نہیں بوتا، تو پیداوار کی اوسط شرح دیکھی جائے گی۔
اور وہ حصہ جو متعین ہو، ادا کرنا واجب ہوگا، اور دیکھا جائے گا کہ اعلی معیار غلہ کی قیمت اگر پانچ ہزار ہے، درمیانے درجے کی قیمت چار ہزار اور ہلکے درجے کی قیمت تین ہزار تو زمین کے مالک کو، جو حصہ متعین تھا چار ہزار کے حساب سے جو اوسط شرح ہے، اداکیا جائے گا۔
اسی طرح ایک مقرر رقم کے بدلے بھی زرعی زمین کرائے پر دینا جائز ہے، کرائے پر لینے والا وہ رقم ادا کرے گا، چاہے اس میں کوئی فصل اگائے یا نہ
اگائے۔
[اللجنة الدائمة: 2158]