رمضان اور شوال کے چاند کے ثبوت کا طریقہ
عبید اللہ طاہر حفظ اللہ

احکام 

ثبوت رمضان و شوال کا طریقہ
❀ «عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر رمضان فقال: لا تصوموا حتى تروا الهلال، ولا تفطروا حتى تروه، فإن غم عليكم فاقدروا له. »
«وفي رواية: الشهر تسع وعشرون، فلا تصوموا حتى تروه، ولا تفطروا حتى تروه، فإن غم عليكم فاقدروا له ثلاثين.»
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: ”روزہ نہ رکھو یہاں تک کہ چاند دیکھ لو، اور روزہ رکھنا بند نہ کرو یہاں تک کہ چاند دیکھ لو، اور اگر بدلی چھائی ہو تو اندازہ لگاؤ۔“ [صحيح بخاري 1906، صحيح مسلم 1080]
اور ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ 29 کا بھی ہوتا ہے (اور 30 کا بھی)، لہٰذا تم روزہ نہ رکھو یہاں تک کہ چاند دیکھ لو، اور روزہ رکھنا بند نہ کرو یہاں تک کہ چاند دیکھ لو، اور اگر بدلی چھائی ہو تو 30 دن پورے کرو۔“ [سنن ابو داود 2320، صحيح]
نوٹ: اس مسئلے سے متعلق متعدد صحیح احادیث موجود ہیں، جن تمام کو جمع کرنے کے بعد علماء نے یہ کہا ہے کہ اگر 29 تاریخ کو چاند نظر نہ آئے تو مہینہ 30 کا مانا جائے گا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1