رضاعی رشتے میں سوکنوں کے بچوں کا حکم
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

میری ماں کو ایک دوسری عورت نے دودھ پلایا، جبکہ اس عورت کی سوکنیں بھی ہیں تو کیا ان سوکنوں کے بچے میرے ماموں سمجھے جائیں گے یا نہیں ؟

جواب :

چونکہ اس عورت نے آپ کی ماں کو دودھ پلایا ہے، لہذٰا وہ آپ کی نانی ٹھہرے گی۔ اس کا خاوند آپ کی ماں کا رضاعی باپ اور آپ کا رضاعی نانا ہے۔ چونکہ اس کی سوکنیں آپ کے رضاعی نانا کی بیویاں ہیں لہذٰا ان کے بیٹے آپ کے رضاعی ماموں ہوں گے۔
(شیخ ابن جبرین حفظ اللہ)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے