سوال:
کیا ایک دیندار عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ ایسے شخص کو انکار کر دے جو اس سے منگنی کرنے کے لیے پیش قدمی کرتا ہے، اور وہ عورت انکار اس لیے کرے کہ وہ اس مرد کی نسبت زیادہ دین کا علم رکھتی ہے، اور اس لیے بھی کہ جب وہ اس سے شادی کرنے پر موافقت کر لے تو وہ اس کی نصیحت کو ہرگز قبول نہیں کرے گا، کیونکہ مرد عورتوں پر حا کم ہیں، جبکہ اس کا ارادہ یہ ہے کہ وہ کسی ایسے آدمی سے شادی کرے جو اس کو مزید دین کا علم سکھائے۔
جواب:
اس کو انکار کرنے کا حق حاصل ہے، رہا حرمت کا مسئلہ تو ایسے مرد سے شادی کرنا حرام نہیں ہے۔ اللہ رب العزت اپنی کتاب کریم میں ارشاد فرماتے ہیں:
«إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ» [49-الحجرات:13]
”بےشک تم میں سب سے زیادہ عزت والا اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ تقوی والا ہے۔“
اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ بلاشبہ تم میں سب سے زیادہ عزت والا اللہ کے ہاں وہ ہے جو تم میں سے زیادہ علم والا ہے، مذکورہ عورت کسی خاص شخص کے ساتھ شادی کرنے کی پابند نہیں لیکن اس کے لیے مذکورہ آدمی سے شادی کرنا جائز ہے، البتہ اس کے لیے انکار کرنا بھی جائز ہے، کیونکہ وہ اپنی مصلحت کو بہتر سمجھتی ہے۔ واللہ المستعان
(مقبل بن ہادی الوادعی رحمہ اللہ)