دودھ پلانے کی مدت سے پہلے بھی دودھ چھڑانا جائز ہے
یہ اقتباس شیخ جاوید اقبال سیالکوٹی کی کتاب والدین اور اُولاد کے حقوق سے ماخوذ ہے۔

دودھ پلانے کی مدت سے پہلے بھی دودھ چھڑانا جائز ہے

❀ ﴿فَإِنْ أَرَادَا فِصَالًا عَن تَرَاضٍ مِّنْهُمَا وَتَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا﴾
”پس اگر (والدین) باہمی رضامندی اور مشورہ سے دونوں قبل از وقت دودھ چھڑانا چاہیں تو اس میں بھی ان پر کوئی گناہ نہیں ہے۔“
(2-البقرة:233)
فائدہ: ماں باپ دونوں کے مشورے سے دو سال کے اندر اگر بچہ کے دودھ چھڑانے کی صلاح ہو جائے یا کسی اور عورت سے دودھ پلوانے کا مشورہ ہو جائے تو کوئی حرج نہیں جائز ہے، درست ہے۔ انتہائی مدت دودھ پلانے کی دو سال ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے