نماز کے اوقات کی تعلیم: حضرت جبرائیل علیہ السلام کی ہدایت
حضرت جبرائیل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے اوقات کا طریقہ اور ترتیب معراج کی رات کے بعد سکھایا۔ ترمذی شریف کی ایک معتبر حدیث (حدیث نمبر 149) کے مطابق، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ معراج کی رات کے بعد اگلی صبح حضرت جبرائیل علیہ السلام بیت اللہ تشریف لائے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دو دن پانچ وقت کی نمازیں سکھائیں۔ پہلے دن حضرت جبرائیل علیہ السلام نے نمازیں اول وقت میں ادا کیں اور دوسرے دن آخری وقت میں، تاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے اوقات کے ابتدائی اور آخری حدود کا علم ہو۔
➊ پہلی بار نماز کے اوقات
پہلے دن حضرت جبرائیل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز اس ترتیب سے پڑھائی:
- ظہر: جب سایہ جوتے کے تسمے کے برابر ہو گیا۔
- عصر: جب ہر چیز کا سایہ اس کے برابر ہو گیا۔
- مغرب: جب سورج غروب ہو گیا اور روزے دار کے لیے افطار کا وقت ہو گیا۔
- عشاء: جب شفق (غروب کے بعد کی سرخی) غائب ہو گئی۔
- فجر: جب فجر کی روشنی نمودار ہوئی اور روزے دار کے لیے کھانا حرام ہو گیا۔
➋ دوسری بار نماز کے اوقات
دوسرے دن حضرت جبرائیل علیہ السلام نے نمازیں آخری وقت میں ادا کیں:
- ظہر: جب ہر چیز کا سایہ اس کے برابر ہو گیا (یعنی عصر کے وقت کے قریب)۔
- عصر: جب ہر چیز کا سایہ دو گنا ہو گیا۔
- مغرب: اپنے مقررہ وقت پر، یعنی سورج غروب ہونے پر۔
- عشاء: جب رات کا ایک تہائی حصہ گزر گیا۔
- فجر: جب زمین روشنی سے بھر گئی، یعنی صبح صادق کے بعد۔
➌ حضرت جبرائیل علیہ السلام کی ہدایت
حضرت جبرائیل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے اوقات سکھانے کے بعد فرمایا: "اے محمد! یہ وہی وقت ہے جو آپ سے پہلے انبیاء کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ اور ان دو دنوں کے درمیانی وقت میں نمازیں ادا کرنا جائز ہے۔”
خلاصہ
حضرت جبرائیل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے اوقات دو دن میں سکھائے، پہلے دن اول وقت میں اور دوسرے دن آخر وقت میں، تاکہ نماز کے اوقات کی ابتدائی اور آخری حدود کو واضح کیا جا سکے۔