جادو کی تعریف اور اس کے اجزاء
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

جادو کیا ہے ؟

جواب :

امام ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا:
”وہ خبیث ارواح کی تاثیرات اور ان سے طبعی قوتوں کے متحرک ہونے سے مرکب ہے۔“ [زاد المعاد 126/4]
امام فخرالدین رازی نے کہا ہے :
”جادو شریعت کے عرف میں ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس کا سبب مخفی ہو، حقیقت کے خلاف اس کا تخیل ہو، خود نمائی اور دھوکا دہی کا کام کرتا ہو۔“ [المصباح المنير ص: 268]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل
1