تکلیفیں اور دکھ ختم کرنے کے وظائف صحیح احادیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شخبوط بن صالح بن عبدالھادی المری کی کتاب اپنے آپ پر دم کیسے کریں (نظربد، جادو، اور آسیب سے بچاو اور علاج) سے ماخوذ ہے۔ کتاب پی ڈی ایف میں ڈاونلوڈ کریں۔

تکلیف و دکھ کا علاج:

1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس انسان کو یہ بات خوش کن معلوم ہوتی ہو کہ اللہ تعالیٰ سختی اور تکلیف میں اس کی دعاؤں کو قبول کرے، پس اسے چاہیے کہ وہ راحت کے وقت میں کثرت کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرے۔
[صحيح الترمذي: 3382]
2۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوں دم کیا کرتے تھے:
إمسح البأس رب الناس بيدك الشفاء ولا يكشف الكرب إلا أنت
اے لوگوں کے رب! تکلیف ختم کر دے، تیرے ہی ہاتھ میں شفاء ہے، اور کوئی بھی تیرے علاوہ تکلیف کو ختم کرنے والا نہیں۔
[أحمد: 6/50، الصحيحة: 1526]
3۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سخت غم اور مصیبت میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَظِيمُ الْحَلِيمُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ
اللہ عظمت والے اور بردبار کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں، اللہ عرش عظیم کے پروردگار کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں، اللہ آسمانوں کے رب، زمین کے رب اور عرش کریم کے رب کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں۔
[البخاري: 6346، مسلم: 2730]
4۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حضرت یونس علیہ السلام کی دعا، جو کہ آپ نے مچھلی کے پیٹ میں دعا کی تھی:
لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ
[الأنبياء: 87]
آپ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، آپ پاک ہیں، یقیناً میں ظلم کرنے والوں سے ہو گیا ہوں۔
کوئی بھی مسلمان انسان ایسا نہیں جو کسی بھی چیز کے لیے اس دعا کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہو، مگر اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول کرتے ہیں۔
[صحيح الترمذي: 3505]
امام حاکم رحمہ اللہ کے ہاں ایک اور روایت میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں ایسی چیز کی خبر نہ دوں؟ جب کسی انسان کو کوئی تکلیف پہنچے یا اس پر کوئی دنیاوی مصیبت نازل ہو، اور وہ ان الفاظ میں دعا کرے تو اس سے مصیبت ختم ہو جائے؟ تو صحابہ نے عرض کیا: کیوں نہیں یا رسول اللہ! ضرور بتائیے۔ تو آپ نے فرمایا: ذی النون (یونس علیہ السلام) کی دعا:
لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ
[الأنبياء: 87]
آپ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، آپ پاک ہیں، یقیناً میں ظلم کرنے والوں سے ہو گیا ہوں۔
[الحاكم: 1/505]
5۔ سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تجھے ایسے کلمات نہ سکھاؤں جنہیں تو دکھ اور بے قراری کے وقت پڑھے؟ پھر آپ نے فرمایا: یوں کہا کرو:
اللَّهُ اللَّهُ رَبِّي لَا أُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا
اللہ اللہ میرا رب ہے، میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتی (یا بناتا)۔
[أبو داؤد: 1525، ابن ماجه: 3882، الصحيحة: 2755]
6۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تلخائے تکلیف انسان کو چاہیے کہ ان الفاظ میں دعا کرے:
اللَّهُمَّ رَحْمَتَكَ أَرْجُو فَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ وَأَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ
اے اللہ! میں آپ کی رحمت کا امیدوار ہوں۔ مجھے میرے نفس کی طرف ایک آنکھ جھپکنے کے برابر بھی سپرد نہ کر اور میری تمام حالت درست کر دے۔ آپ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔
[أبو داؤد: 4246، صحيح الكلم الطيب: 49]
7۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی تکلیف پہنچتی تو آپ یہ دعا پڑھا کرتے تھے:
يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِيثُ
اے زندہ جاوید، اے کائنات کے نگہبان! میں آپ ہی کی رحمت کے ذریعے سے مدد مانگتا ہوں۔
[صحيح الترمذي: 3524]
8۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کو یہ بات بھلی لگتی ہو کہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن کی سختی سے آزاد کر دے، اسے چاہیے کہ تنگ دست کو اپنے مطالبہ میں مہلت دے، یا پھر اسے بالکل ہی معاف کر دے۔
[صحيح مسلم: 1563]
9۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک کلمہ ایسا ہے کہ کوئی اگر انسان اسے اپنی موت کے وقت کہے گا، تو اللہ تعالیٰ اسے تختیوں سے نجات عطا کر دے گا:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ
اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں۔
[أحمد: 1/161، إسناده صحيح، أحمد شاكر: 2/360، 1360]
10۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھایا کہ میں تکلیف اور پریشانی کے وقت یہ دعا پڑھا کروں:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَلِيُّ الْكَرِيمُ، سُبْحَانَ اللَّهِ تَبَارَكَ اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
اللہ مہربان اور بلند مرتبہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، پاک ہیں اللہ تعالیٰ، اللہ تعالیٰ برکت والے ہیں، وہ عرش عظیم کے رب ہیں، اور تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہیں۔
[أحمد: 1/91، إسناده صحيح، أحمد شاكر: 2/87، 701،]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جان لو کہ وسعت البالی بھی تکلیف کے ساتھ ہوتی ہے اور سختی کے ساتھ آسانی بھی ہوتی ہے۔
[أحمد: 11/307۔واللفظ له ؛ والصحيحة الصحيحة: 2382، صحيح الجامع: 6806]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے