تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کی دلیل کیا ہے؟
تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وفي رواية عنه: (ووضع يده اليمنى على ركبته اليمنى ، وعقد ثلاثا وخمسين، وأشار بالسبابة)
ایک روایت میں ہے ”آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ اپنے دائیں گھٹنے پر رکھا اور ترپن کا ہندسہ بنایا ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگشت شہادت سے اشارہ کیا ۔“
تحقيق و تخریج: مسلم: 580
وفي حديث ابن الزبير، عند أبى داود: (أن النبى صلى الله عليه وسلم كان يشير بإصبعه إذا دعاء ، ولا يحركها)
ابوداؤد میں عبداللہ بن زبیر کی حدیث میں ہے ”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگلی سے اس وقت اشارہ کرتے جب کوئی دعا مانگتے اور اسے مسلسل حرکت نہیں دیتے تھے ۔“
تحقیق و تخریج: یہ حدیث حسن ہے ۔ مسند امام احمد بن حنبل: 3/4 ، ، ابوداؤد: 989 ، النسائی: 3/ 93 ابن خزیمه: 718، البيهقيی: 2/ 132، مسلم: 579
فوائد:
➊ جب نمازی تشہد بیٹھ جائے دائیں ہاتھ کو دائیں ران پر اور بائیں ہاتھ کو بائیں ران پر رکھ لے تو پھر ترپن (53) کی گرہ داہنے ہاتھ پر لگا کر رکھی جائے وہ اس طرح ہے کہ تمام انگلیوں کو بند کر دیا جائے انگو ٹھے کو ناخن کی طرف (کنارہ) سے شہادت کی انگلی کی جڑ پر رکھا جائے یا تمام انگلیاں بند کرلی جائیں اور انگشت شہادت کے ساتھ والی انگلی اور انگوٹھے کا حلقہ بنالیا جائے ۔
➋ انگلی کا اشارہ تشہد سے لے کر سلام پھیر نے تک جاری رکھنا چاہیے ۔
➌ اشارہ کے ساتھ ساتھ کبھی کبھی انگلی کو حرکت دی جائے، حرکات کی بہتات سے گریز کرنا چاہیے ۔
➍ اشارہ کے لیے شہادت کی انگلی کا انتخاب ضروری ہے اگر شہادت کی انگلی کٹی ہوئی ہو تو ساتھ والی انگلی سے اشارہ کیا جا سکتا ہے ۔
➎ اشارہ صرف ایک انگلی سے کیا جائے دو یا اس سے زیادہ انگلیوں سے اشارہ کرنا نبوی طریقہ کے خلاف ہے ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!