بیٹیوں کی پرورش کی اہمیت اور جنت کی بشارت
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

«عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما من رجل تدرك له ابنتان , فيحسن إليهما ما صحبتاه او صحبهما , إلا ادخلتاه الجنة.» [حسن: رواه ابن ماجه 3670، وأحمد 2104، والبخاري فى الأدب المفرد 77، وابن حبان 2945.]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کسی آدی کی دو بیٹیاں ہوں، جب تک وہ دونوں اس کے ساتھ رہیں گی یا یہ شخص ان دونوں کے ساتھ رہے گا اور حسن سلوک کرتا رہے گا تو وہ اس کو ضرور جنت میں داخل کر دیں گی۔

«عن انس أو غيره قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من عال جاريتين حتى تبلغا جاء يوم القيامة أنا وهو . وضم أصابعه.» [صحيح: رواه مسلم 2631]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جس شخص نے دو لڑکیوں کی ان کے بالغ ہونے تک پرورش کی، وہ اور میں قیامت کے دن اس طرح (قریب) ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیاں جوڑ کر بتائیں۔

«عن انس أو غيره قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من عال البنتين أو تلات بينا أو أختين أو قلات أخواتي كق يثن أو يموت ت ت أنا وهو گهاتين وأشار بأبيه الشابة والوسطي» [صحيح: رواه أحمد 12498.]
حضرت انس رضی اللہ عنہ یا کسی اور سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنی دو یا تین بیٹیوں یا دو يا
تین بہنوں کی پرورش کی، ان کی وفات تک یا خود اپنی وفات تک میں اور وہ اس طرح (ساتھ) ہوں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دونوں انگلیوں شہادت والی اور درمیانی انگلی سے اشارہ فرمایا۔

«عن عقبة بن عامر الجهني قال سمعت رسول الله يقول من كان له ثلاث بنات فصبر عليهن و اطمعهن وسقاهن وكساهن من جدته كن له حجابا من النار يوم القيامة.» [صحيح: رواه ابن ماجه 3669، وأحمد 17403، والبخاري فى الأدب المفرد 76.]
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس کی تین بیٹیاں ہوں وہ ان پر صبر کرے اور اپنی محنت سے ان کو کھلانے پلائے اور پہنائے تو وہ لڑکیاں اس کے لیے قیامت کے دن جہنم سے آڑ بنیں گی۔

«عن جابر بن عبدالله قال رسول الله من عال ثلاثا من بنات كفيهن و يرحمهن و يرفق به فهو فى الجنة فقال رجل يا رسول الله واثنتين؟ و قال واثنتين حتى قلنا إن إنسانا لو قال واحدة لقال واحدة.» [صحيح رواه أبو يعلى 210 والسياق له، وابن أبى شيبة 949.]
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے تین بچیوں کی پرورش کی۔ انھیں بے نیاز رکھا، ان پر رحم کرتا رہا اور ان کے ساتھ نرمی کا معاملہ کر تارہا تو وہ شخص جنت میں ہوگا۔ ایک شخص نے پوچھا: اے الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کسی کی دو بیٹیاں ہوں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو کے لیے بھی وہی (ثواب) ہے“ ہم لوگ کہنے لگے کہ کوئی انسان ایک لڑکی کے بارے میں بھی پوچھتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے۔ ایک کے لیے بھی وہی (ثواب) ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے