بلی کا جھوٹا نجس یا پاک؟ حدیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال :

کیا بلی کا جھوٹا پاک ہے، اس کے بارے شریعت میں کیا حکم ہے؟

جواب :

بلی کا جھوٹا نجس نہیں ہوتا، کیونکہ بلی کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: یہ نجس نہیں ہے، یہ تم پر گھومنے والوں اور گھومنے والیوں میں سے ہے۔
(موطا امام مالک 17/1 ح 13، مسند احمد 303/5 ح 22990، ابن حبان ح 1299، ترمذی ح 92)
لہذا بلی اگر برتن میں منہ ڈال دے تو وہ چیز پلید نہیں ہوگی، اسے بلا خطر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے