سوال
ایک شخص نے بغیر وضو کیے جرابیں پہن لیں اور بعد میں ان پر مسح کر کے نماز پڑھتا رہا، پھر اسے یاد آیا کہ اس نے وضو نہیں کیا تھا۔ کیا اسے اپنی پڑھی ہوئی نمازیں دوبارہ ادا کرنی ہوں گی؟
جواب
اگر کسی شخص نے بغیر وضو کیے جرابیں پہن لیں اور بعد میں ان پر مسح کر کے نماز پڑھتا رہا، تو اس کا وضو اور نماز درست نہیں ہے، کیونکہ مسح کرنے کی شرط یہ ہے کہ جرابیں یا موزے وضو کی حالت میں پہنے جائیں۔ اس شخص کو اپنی پڑھی ہوئی نمازیں دہرانا ضروری ہے، کیونکہ وہ نمازیں بغیر صحیح وضو کے ادا ہوئی ہیں۔
آپ نے جو حدیث ذکر کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے دوران جوتے اتار دیے تھے اور صحابہ نے بھی ایسا کیا، اس حدیث کا تعلق نجاست کے مسئلے سے ہے، نہ کہ وضو کے مسئلے سے۔ اگر وضو نہ کیا گیا ہو یا وضو کی شرائط پوری نہ ہوں، تو نماز درست نہیں ہوتی۔ اس لیے اس شخص کو اپنی نمازیں دہرانا ہوگی۔
خلاصہ:
اگر کوئی شخص بغیر وضو جرابیں پہن کر ان پر مسح کرتا ہے اور نماز پڑھتا ہے، تو اس کی نماز درست نہیں ہوتی اور اسے اپنی نمازیں دوبارہ ادا کرنی ہوں گی۔
واللہ اعلم۔