اولین راہروان اسلام ─ حضرت خدیجہ، زید، علی اور ابو بکرؓ کا ایمان لانا
مرتب کردہ: ابو عبدالعزیز محمد یوسف مدنی

اسلام کی ابتدائی تاریخ میں جن شخصیات نے سب سے پہلے ایمان قبول کیا، وہ "سابقین اولین” کہلاتی ہیں۔ ان میں سرِ فہرست حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، حضرت زید بن حارثہ، حضرت علی بن ابی طالب اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہم ہیں۔ ان سب کا ذکر کتبِ سیرت میں موجود ہے، لیکن ان سے متعلق بعض روایات سنداً ضعیف ہیں۔ اس مضمون میں ان اولین راہروانِ اسلام کا تعارف اور ان سے متعلق روایات کی تحقیق پیش کی جاتی ہے۔

✦ روایت کا ذکر

➊ الرحیق المختوم اور دیگر کتب میں آیا ہے:
"اسلام کے اولین ماننے والوں میں حضرت خدیجہ، زید بن حارثہ، علی بن ابی طالب اور ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہم شامل ہیں۔”
📚 (رحمۃ للعالمین 1/50، الرحیق المختوم ص115–116، سیرۃ ابن ہشام 1/318–319)

➋ حضرت زید بن حارثہ کے بارے میں بیان کیا گیا کہ وہ غلام بنائے گئے، حضرت خدیجہؓ کو ملے، پھر رسول اللہ ﷺ کو ہبہ کیے گئے، بعد میں اپنے والد یا چچا کے بجائے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہنے کا انتخاب کیا، اور آپ ﷺ نے انہیں اپنا متبنیٰ بنایا۔

➌ نماز کے آغاز کے بارے میں بھی ذکر ملتا ہے کہ جبرئیلؑ نے وضو سکھایا اور رسول اللہ ﷺ نے حضرت زید کے ساتھ نماز ادا کی، نیز آپ ﷺ اور حضرت علیؓ گھاٹیوں میں چھپ کر نماز پڑھتے تھے۔

✦ تحقیق و تجزیہ

➊ حضرت زید بن حارثہ کے غلام بننے اور واپسی کے قصے

• اس واقعے کو طبرانی اور ابن اسحاق نے بلا سند ذکر کیا ہے۔
• ابن کلبی اور حمید بن مرثد جیسے رواۃ پر مدار ہے جو متروک اور مجہول ہیں۔
• حافظ ابن حجر (تہذیب 11/79) اور ابن عبد البر (الاستیعاب 2/543) نے اسے سخت ضعیف کہا۔
📌 نتیجہ: یہ قصہ ضعیف ہے۔

➋ زیدؓ کو بھائی جبلہ کا لینے آنا

• سنن ترمذی (3815) میں حدیث موجود ہے کہ زید کے بھائی جبلہ آئے اور زید نے خود رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہنے کا انتخاب کیا۔
• امام ترمذی: "یہ حدیث حسن غریب ہے”۔
• شیخ البانی اور ڈاکٹر اکرم ضیاء العمری: "یہ روایت حسن ہے”۔
📌 نتیجہ: یہ روایت قابلِ قبول ہے۔

➌ متبنیٰ بنانا

قرآن مجید (الاحزاب:40) نے واضح طور پر اعلان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کسی مرد کے باپ نہیں، اور متبنیٰ کا تصور ختم کر دیا۔
• صحیح بخاری، مسلم، ترمذی میں آیا ہے کہ صحابہ زیدؓ کو "زید بن محمد” کہا کرتے تھے، یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی۔
📌 نتیجہ: یہ واقعہ بالکل صحیح اور ثابت ہے۔

➍ نماز کے آغاز کی روایت

• زید بن حارثہ والی روایت کہ جبرئیلؑ نے وضو سکھایا اور پانی شرمگاہ پر چھڑکنے کا حکم دیا، ضعیف ہے۔
– ابن لہیعہ اور رشدین بن سعد دونوں ضعیف راوی ہیں۔
– ابو حاتم رازی نے اس روایت کو "باطل” کہا۔
📌 نتیجہ: یہ روایت جھوٹی اور ناقابلِ اعتبار ہے۔

➎ نبی ﷺ اور علیؓ کا چھپ کر نماز پڑھنا

• ابن ہشام نے اسے معلق ذکر کیا، طبری نے ضعیف سند سے ابن اسحاق کے طریق پر روایت کیا۔
• محققین نے اسے ضعیف قرار دیا۔
📌 نتیجہ: یہ روایت بھی ضعیف ہے۔

✦ خلاصہ و نتیجہ

① اسلام قبول کرنے والے اولین افراد میں حضرت خدیجہ، زید بن حارثہ، علی بن ابی طالب اور ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہم کا ذکر بالکل درست ہے۔
② زید بن حارثہ کے غلام بننے اور والد یا چچا کے آنے کا قصہ ضعیف ہے، البتہ بھائی جبلہ والی روایت حسن ہے۔
③ زید کو متبنیٰ بنانا قرآن اور صحیح احادیث سے ثابت ہے۔
④ نماز کے آغاز اور گھاٹیوں میں نماز پڑھنے والے واقعات ضعیف ہیں۔

✅ لہٰذا یہ کہنا درست ہے کہ سابقین اولین کا ایمان لانا یقینی ہے، مگر ان کے بعض تفصیلی واقعات ضعیف روایات پر مبنی ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے