اولاد میں عدل اور نافرمان بیٹے کو محروم رکھنے کا شرعی حکم
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

وہ اپنے فرمانبردار بیٹے کو دینا چاہتا ہے اور نافرمان کو محروم رکھنا چاہتا ہے
والدین کے لیے اپنی اولاد کو ٹحفہ دیتے وقت انہیں ایک دوسرے پر ترجیح دیناجائز نہیں، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
”اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد کے درمیان عدل کرو۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 2587 صحيح مسلم 1622/18]
نیز یہ بھائیوں کے درمیان حسد، بغض، عداوت، کینے اور قطع تعلقی کا باعث بن سکتا ہے اور یہ شریعت مطہرہ کے مقاصد کے خلاف ہے، جو اقربا اور رشتے داروں کے درمیان الفت، محبت، روابط پیدا کرنے اور تعلقات مضبوط کرنے پر اکساتی ہے۔
والدین کو چاہیے کہ اپنی نافرمان اولاد کی اصلاح ایسے طریقوں کے مطابق کریں جو خاندان کی زندگی کے لیے دنیا و آخرت میں نقصان پر مشتمل نہ ہوں اور بکثرت ان کے لیے استقامت اور اصلاح کی دعا کرتے رہنا چاہیے۔
[اللجنة الدائمة: 20321]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے