انسانی جھگڑوں میں شیطان کا کردار اور غصے پر قابو پانے کی اہمیت
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا انسانوں کے د رمیان جھگڑے شیطان کی وجہ سے ہوتے ہیں ؟

جواب :

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جو کشتی لڑ رہے تھے۔ آپ نے پوچھا یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: فلاں شخص جس سے بھی کشتی کرتا ہے، اسی پر غالب آ جاتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أفلا أدلكم على من هو أشد منه؟ رجل كلمه رجل فكظم غيظه، فغلبه وغلب شيطانه، وغلب شيطان صاحبه
”کیا میں تمھیں اس سے زیادہ طاقتور آدمی نہ بتاؤں؟ وہ آدمی (اس سے بھی طاقتور ہے) جس سے کسی نے بدتمیزی کی، مگر اس نے اپنے غصے پر قابو پا لیا، تو ایسا شخص بدتمیزی کرنے والے پر، اپنے شیطان اور بدتمیزی کرنے والے کے شیطان پر غالب آ گیا ہے۔ “ [ فتح الباري 10 /519 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1