امام اعظم کا لقب اور امام ابو حنیفہ
تحریر:محمد زبیر صادق آبادی

امام اعظم کون؟

آل دیو بند کی اکثریت کا یہ خیال ہے کہ ’’امام اعظم‘‘ کا لقب صرف اور صرف امام ابو حنیفہ کے لئے ہی خاص ہے لیکن پالن حقانی گجراتی دیو بندی نے لکھا ہے:

’’ہمارے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں اور امام اعظم ہیں۔ جس زمانے میں بھی آپ کی نبوت ہوتی آپ واجب الاطاعت تھے اور تمام انبیاء کی تابعداری پر جو اس وقت ہوں آپ کی فرمانبرداری مقدم رہتی ۔ یہی وجہ تھی کہ معراج والی رات کو بیت المقدس میں تمام انبیاء علیہم السلام کے امام آپ ہی بنائے گئے ۔‘‘

(شریعت یا جہالت ص ۲۹۷)

تنبیہ:

یہ کتاب محمد ذکریا صاحب تبلیغی دیو بندی کی مصدقہ کتاب ہے۔

نیز امام مالک، امام شافعی ، امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ اجمعین کو بھی امام اعظم کہا گیا ہے۔

آل دیوبند، آلِ بریلی اور آل تقلید کے علامہ قسطلانی نے امام مالک رحمہ اللہ کو ’’الامام الأعظم‘‘ کہا۔

(ارشاد الساری شرح صحیح بخاری ۳۷۰/۵ ح ۱۰،۳۳۰۰/ ۱۰۷ ح ۶۹۶۲ ، الحدیث حضرو نمبر ۷۵ ص ۴۱)

تاج الدین عبدالوہاب بن تقی الدین السبکی نے امام شافعی رحمہ اللہ کو’’الامام الا‘‘عظم کہا۔

(طبقات الشافعیہ الکبری ۱/ ۳۰۳/۱،۲۲۵،الحدیث حضرو: ۷۵ ص ۴۱)

قسطلانی نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے بارے میں کہا: ’’الإمام الأعظم‘‘

(ارشاد الساری ۳۵/۵ ح ۵۱۰۵)

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے امام شافعی رحمہ اللہ کو الامام الاعظم کہا۔

(طبقات المدلسين مع الفتح المبين ص۱۳)

نیز حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے مسلمانوں کے خلیفہ (امام ) کو بھی ”الامام الاعظم“ کہا۔

(فتح الباری ۱۱۲/۳ ح ۷۱۳۸، الحدیث حضرو: ۷۵ ص ۴۲)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1