کیا امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے جنات نکالنے کا کوئی طریقہ منقول ہے
جواب :
قاضی ابولحسن ابن القاضی (طبقات اصحاب الامام احمد) نے کہا : متوکل (عباسی خلیفہ) نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی طرف ایک لڑکی کے بارے پیغام بھیجا، جسے مرگی تھی اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کے لیے عافیت کی دعا کریں۔ امام احمد رحمہ اللہ نے اس کے لیے لکڑی کے دو جوتے کھجور کے پتے کے تسمے والے نکالے، جن میں وہ وضو کرتے تھے، پھر وہ اپنے ایک ساتھی کے سپرد کیے اور اسے کہا تو امیر المومنین کے پاس جا اور اس لڑکی کے سر کے پاس بیٹھ کر اسے کہہ (یعنی جن کو) تھے۔ احمد کہتا ہے: کون سا کام تجھے پسند ہے، اس لڑکی سے نکلنا یا پھر ستر جوتے کھاتا؟ پس وہ امیر المومنین کی طرف گیا اور اس کو امام احمد کی بات سنائی۔ وہ سرکش جن لڑکی کی زبان سے بولا اور اس نے کہا: میں سن کر اطاعت کرتا ہوں، اگر امام احمد ہمیں حکم دیں کہ ہم عراق میں نہ رہیں تو ہم اس میں نہ رہیں گے۔ بلاشبہ اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جو اللہ کی اطاعت کرے، ہر چیز اس کی اطاعت کرتی ہے۔ وہ اس لڑکی سے نکل گیا، وہ تندرست ہو گئی اور اسے اولاد کی نعمت بھی عطا ہوئی۔ پھر جب امام احمد رحمہ اللہ فوت ہو گئے تو وہ سرکش جن پھر لوٹ آیا، متوکل نے ان کے ساتھی ابوبکر المروزی سے رابطہ کیا اور صورت حال سے آگاہ کیا، مروزی نے جوتا پکڑا اور لڑکی کی طرف گیا، جن لڑکی کی زبان پر دوبارہ گویا ہوا اور اس نے کہا: میں اس لڑکی سے نہیں نکلوں گا اور نہ تیری اطاعت کروں گا، نہ تجھ سے یہ قبول کروں گا۔ احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے اللہ کی اطاعت کی، ہمیں ان کی اطاعت کا حکم دیا گیا تھا۔ [آكام المرجان ص : 115]