باب إذا أحب الله عبد احببه إلى عباده
جب اللہ کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو اس کو اپنے بندوں کی نظروں میں محبوب بنا دیتا ہے
✿ «عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:” إن الله تبارك وتعالى إذا احب عبدا دعا جبريل، فقال إني احب فلانا فاحبه، فيحبه جبريل، ثم ينادي جبريل فى السماء فيقول : إن الله يحب فلانا فاحبوه، فيحبه اهل السماء، ثم يوضع له القبول فى اهل الارض، وذا أبغض عبدا دعا جبريل، فيقول : إنى أبغض فلان فأبغضه . فيبغضه جبريل ثم ينادي فى أهل السماء إن الله يبغض فلانا فأبغضوه، قال : فيبغضونه ثم توضع له البغضاء فى الارض » [متفق عليه: رواه مسلم 1637 والبخاري 7485.]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے سے محبت کرتا ہے تو حضرت جبرئیل علیہ السلام کو بلا کر فرماتا ہے کہ میں فلاں بندے سے محبت کرتا ہوں، سو تم بھی اس سے محبت کرو۔ پھر جبرئیل علیہ السلام بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں۔ پھر آسمان میں اعلان کر دیا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں بندے سے محبت کرتا ہے، سو تم بھی اس سے محبت کرو تو آسمان والے بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں۔ پھر اس کے لیے زمین والوں میں بھی مقبولیت پیدا کر دی جاتی ہے۔ اور جب اللہ کسی بندے سے نفرت کرتا ہے تو جبرئیل علیہ السلام کو بلا کر فرماتا ہے : میں فلاں سے نفرت کرتا ہوں سو تم بھی اس سے نفرت کرو، تو جبرئیل اس سے نفرت کرنے لگتے ہیں۔ پھر آسمان میں اعلان کر دیا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں بندے سے نفرت کرتا ہے سو تم بھی نفرت کرو پھر سب آسمان والے اس سے نفرت کرنے لگتے ہیں۔ پھر اس کے لیے زمین والوں کے دلوں میں بھی نفرت ڈال دی جاتی ہے۔“