یہ بہت خوبصورت اور غور طلب سوال ہے:
"اللہ نے پانی کو کس چیز سے بنایا ہے؟”
آئیے ہم اس کا جواب قرآن، سائنس، اور عقل کی روشنی میں دیتے ہیں۔
🌊 پہلا اصول: اللہ نے ہر چیز کو عدم (کچھ نہ ہونے) سے پیدا کیا
📖 قرآن کہتا ہے:
وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ فَقَدَّرَهُ تَقْدِيرًا
(سورۃ الفرقان: 2)
ترجمہ:
اور اس (اللہ) نے ہر چیز کو پیدا کیا اور اس کی (درست) اندازہ بندی کی۔
یعنی:
اللہ نے تمام چیزیں نئی بنائیں، بغیر کسی موجودہ چیز کے۔
💧 اللہ نے پانی کو کس چیز سے بنایا؟
📖 قرآن کی روشنی میں:
وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ
(سورۃ الانبیاء: 30)
ترجمہ:
اور ہم نے پانی سے ہر زندہ چیز پیدا کی۔
✅ مطلب:
پانی بنیادی عنصر ہے زندگی کا،
لیکن قرآن یہ نہیں کہتا کہ پانی کس چیز سے بنایا گیا —
بس یہ بتاتا ہے کہ اللہ نے اسے بنایا۔
⚗️ سائنس کی روشنی میں:
سائنس کے مطابق:
پانی = 2 ہائیڈروجن ایٹم + 1 آکسیجن ایٹم
→ H₂O
یعنی اللہ نے:
- ➊ ہائیڈروجن پیدا کی
- ➋ آکسیجن پیدا کی
- ➌ پھر دونوں کو مخصوص تناسب میں جوڑ دیا، تب جا کے پانی وجود میں آیا۔
🧠 سوال: تو ہائیڈروجن اور آکسیجن کہاں سے آئے؟
یہی وہ مقام ہے جہاں سائنس رک جاتی ہے اور کہتی ہے:
“ابتدائی مادہ (matter) خود بخود پیدا ہو گیا ہو گا”
❌ لیکن یہ صرف اندازہ ہے، دلیل نہیں۔
✅ قرآن واضح طور پر کہتا ہے:
اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ
(سورۃ الزمر: 62)
ترجمہ:
اللہ ہر چیز کا خالق ہے۔
🛑 خلاصہ:
سوال | جواب |
---|---|
پانی کس چیز سے بنا؟ | سائنس کے مطابق: ہائیڈروجن + آکسیجن قرآن کے مطابق: اللہ نے خود پیدا فرمایا |
وہ مادہ کہاں سے آیا؟ | اللہ نے "کُنْ” کہا — اور مادہ پیدا ہو گیا |
کیا پانی ہمیشہ سے تھا؟ | نہیں، اللہ نے اسے عدم سے وجود میں لایا |
🌟 اللہ کی طاقت کا نمونہ:
> اللہ نے بغیر کسی مادے کے:
◈ زمین
◈ آسمان
◈ روشنی
◈ پانی … سب کچھ بنایا!