سوال : استانی کے احترام میں طالبات کے کھڑے ہونے کا کیا حکم ہے؟
جواب : استانی یا استاذ کے لئے طلباء کا احتراماً کھڑا ہونا ناروا ہے۔ اس کا کم از کم حکم شدید کراہت ہے۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
لم يكن أحد أحب إليهم يعنى الصحابة من رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولم يكونوا يقومون له إذا دخل عليهم، لما يعلمون من كراهته لذلك [رواه الترمذي فى كتاب الأدب]
”صحابہ کرام کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کوئی شخص محبوب نہ تھا، مگر اس کے باوجود وه لوگ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری پر کھڑے نہ ہوتے تھے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے ناپسند فرماتے ہیں۔“
اس بارے میں خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
من أحب أن يتمثل له الرجال قياما فليتبوأ مقعده من النار [رواه الترمذي فى كتاب الأدب عن معاوية رضى الله عنه]
”جو شخص اپنے لئے لوگوں کا کھڑا ہونا پسند کرے اسے اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لینا چاہیے۔“
اس بارے میں عورتوں کا حکم بھی مردوں والا ہی ہے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے غیر پسندیدہ اور منع کردہ اعمال سے بچنے کی توفیق عطاء فرمائے اور سب کو علم و عمل سے نوازے۔ (آمین)