مُؤْمِنُ أَهْلِ الْكِتَابِ الَّذِي كَانَ مُؤْمِنًا ثُمَّ آمَنَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَهُ أَجْرَانِ
”اہل کتاب سے جو شخص پہلی کتاب پر ایمان لایا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی ایمان لایا تو اسے دہرا اجرملے گا۔ “ [صحيح بخاري/ الجهاد : 3011]
فوائد :
اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو رشد و ہدایت کے لئے حضرات انبیاء علیہم السلام کو مبعوث کیا اور اپنی طرف سے پاکیزہ تعلیمات پر مبنی متعدد کتابیں نازل فرمائیں۔ پھر جو انسان اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ کتب پر ایمان لایا، پھر اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو دل و جان سے تسلیم کیا وہ اللہ کے ہاں دوہرا اجر کا حق دار ہے۔ جیسا کہ مذکورہ بالاحدیث میں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تورات، انجیل، زبور اور قرآن کو نازل فرمایا ہے۔ اس کے علاوہ صحف ابراہیم علیہ السلام کا پتہ بھی چلتا ہے کہ انہیں بھی اللہ تعالیٰ نے آسمانوں سے اتارا، ان تمام کتب سماویہ پر عموماً اور قرآن کریم پر خصوصاً ایمان لانا ضروری ہے۔ اگر دل و دماغ کے کسی گوشہ میں ان کی تکذیب یا ان کے متعلق کسی قسم کا باطل عقیدہ چپکا رہا تو پھر ایمان کی خیر نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم سے راہنمائی کے لئے چند شرائط کا ذکر کیا ہے۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ آدمی ان تمام کتابوں کو برحق تسلیم کرے جو اللہ تعالیٰ نے وحی کے ذریعے مختلف زمانوں اور زبانوں میں اتاری ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
”یہ کتاب ان لوگوں کے لئے ہدایت کا راستہ کھولتی ہے جو اس کتاب پر ایمان لائیں جو آپ صلى اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی ہے اور ان کتابوں کو بھی برحق تسلیم کریں جو آپ سے پہلے نازل کی گئی ہیں۔ “ [البقره : 4]
ان کتابوں پر ایمان لانے کا مطلب یہ ہے کہ صدق دل سے اس امر کی تصدیق کی جائے کہ یہ تمام کتابیں اللہ کی طرف سے نازل کردہ ہیں اور ان میں اللہ تعالیٰ کا حقیقی کلام درج ہے۔ والله اعلم