کیا مسلمانوں کے درمیان اختلاف شیطان کی کارستانی ہے
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا مسلمانوں کے درمیان اختلاف شیطان ڈلواتا ہے ؟

جواب :

جی ہاں !
جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :
إن الشيطان قد أيس أن يعبده المصلون فى جزيرة العرب، ولكن فى التحريش بينهم
”یقیناً شیطان جزيرة العرب میں اپنی عبادت کیے جانے سے مایوس ہو چکا ہے، لیکن وہ مسلمانوں کے درمیان فساد ڈالے گا۔“ [ صحيح مسلم، رقم الحديث 2812 ]
اللہ کے دشمن ابلیس نے اپنی بدبختی کا سبب آدم علیہ السلام کو ٹھہرا کر آدم علیہ السلام اور اولاد آدم علیہ السلام سے دشمنی کا اعلان کر رکھا ہے، حالانکہ اس کی بدبختی اور عذاب کا حقیقی سبب اس کا تکبر و عناد اور آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے انکار ہے۔ اب وہ ہمیشہ انسانیت کو اللہ کے دین سے روکنے اور شرک کا ارتکاب کروانے کی کوشش میں ہے۔ جزيرة العرب میں اہل توحید سے اپنی اطاعت کروانے سے وہ مایوس ہو چکا ہے، اب وہ ان کے دلوں میں بغض و فساد اور آپس کے معاملات میں فساد و انتشار ڈالنے ہی پر اکتفا کرتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے