مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ
«باب كم مرة يشعت العاطس»
چھینکنے والے کا جواب کتنی مرتبہ دیا جائے
✿ «عن سلمة بن الاكوع أن أباه حدثه انه سمع النبى صلى الله عليه وسلم و عطس رجل عنده فقال له يرحمك الله ثم عطس أخرى فقال له رسول الله: الرجل مزكوم .» [صحيح: رواه مسلم 2993.]
حضرت سلمہ بن اکوع سے روایت ہے کہ ان کے والد نے بیان کیا انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ کے پاس ایک شخص نے چھینک ماری، تو آپ نے اس کے جواب میں فرمایا: «يرحمك الله» (اللہ تم پر رحم فرمائے) پھر اس نے دوسری مرتبہ چھینک ماری، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص سے فرمایا: آدمی زکام سے متاثر ہے۔