چھوٹے بچے کا پیشاب کپڑے کو لگ جائے تو
تحریر: فتویٰ علمائے حرمین

چھوٹے بچے کے پیشاب کا حکم
سوال: چھوٹے بچے کا پیشاب کپڑے کو لگ جائے تو اس کاکیا حکم ہے؟
جواب: اس مسئلہ میں صحیح بات یہ ہے کہ بلاشبہ اس بچے کا پیشاب ، جس کی غذا صرف (ماں کا ) دودھ ہو ، خفیف اور ہلکی نجاست ہے ، اور اس سے پاکی حاصل کرنے کے لیے صرف چھینٹے مار لینا کافی ہے ، اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ کپڑے پر پانی پھینکا جائے ، یہاں تک کہ وہ بغیر کھرچنے اور نچوڑ نے کے اس کے اندر چلا جائے ۔
اس کی دلیل یہ ہے کہ نبی صلى اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلى اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چھوٹا سا بچہ لایا گیا ، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے اس کو گود میں بٹھایا تو اس نے پیشاب کر دیا ، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوا کر پیشاب والی جگہ پر پھینک دیا اور اس کو دھویا نہیں ۔ [صحيح مسلم ، رقم الحديث 286]
رہا بچی کا پیشاب تو اس کو دھونا ضروری اور لازمی ہے ، کیونکہ اس مسئلہ میں اصل یہ ہے کہ بلاشبہ پیشاب نجس ہے اور اس کو دھونا واجب ہے ، لیکن سنت سے دلیل مل جانے کی وجہ سے شیر خوار بچے کو اس سے مشتنبی کیا جائے گا ۔
(محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!