نرمی کی فضیلت اور اس کی اہمیت
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

«باب فضل الرفق»
نری کی فضیلت کا بیان

❀ «عن جرير بن عبدالله رضى الله عنه قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : من يحرم الرفق، يحرم الخير » [صحيح: رواه مسلم 2592: 7475]
حضرت جریر بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو نرمی سے محروم کیا جاتا ہے وہ خیر سے محروم کر دیا جاتا ہے۔“

❀ « عن عائشة رضي الله عنها عن النبى صلى الله عليه وسلم : قال : إن الرفق لايكون شيء الا زانه. ولا ينزع من شيء إلا شانه. » [صحيح: رواه مسلم 2594: 78]
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً نرمی جس چیز میں ہوتی ہے وہ اس کو
خوش نما بنا دیتا ہے اور جس سے نکالی جاتی ہے، اس کو بد نما بنا دیتا ہے۔“

❀ «عن عائشة رضي الله عنها زوج النبى صلى الله عليه وسلم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ياعائشة إن الله الرفيق يحب الرفق ويعطي على الرفق مالايعطي على العنف وما يعطى على ما سواه» [صحيح : رواه مسلم 2593]
ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ ! بے شک اللہ تعالی نرم خو ہے اور نرم خوئی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی اختیار کرنے پر وہ کچھ نوازتا ہے جو سختی پر نہیں نوازتا، اور نرمی کے سوا کسی اور چیز پر نہیں دیتا۔“

❀ «عن عائشة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لها: ياعائشة ارفقي فإن الله إذا أراد باهل بيت خيرا دلهم على باب الرفق. » [حسن: رواه أحمد 24734]
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”اے عائشہ ! نرمی اختیار کرو۔ جب اللہ تعالیٰ کسی گھر والوں کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو انھیں نرمی کی توفیق دے دیتا ہے، ان پر نرمی کے دروازے کو کھول دیتا ہے۔“

❀ «عن جابر بن عبد الله ان النبى صلى الله عليه وسلم : قال : إذا أراد الله بقوم خيرا أدخل عليهم الرفق. » [حسن: رواه البزار كشف الأستار 1965.]
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اللہ تعالیٰ کسی قوم کے ساتھ بھلائی
کا ارادہ فرماتا ہے تو ان میں نرمی داخل فرما دیتا ہے۔“

❀ «عن عائشة عن النبى صلى الله عليه وسلم قال إن الله رفيق يحب الرفق فى الأمر كله» [صحيح: رواه ابن ماجه 368، وأحمد 24553]
ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک الله نرم مزاج ہے، تمام معاملات میں نرمی کو پسند فرماتا ہے۔“
❀ «عن أنس بن مالك قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن الله رفيق يحب الرفق ويعطي عليه مالا يعطى على العنف. » [حسن: رواه البزار 7114، والطبراني فى الصغير 221، والبيهقي فى الشعب 10554]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک الله نرم خو ہے، نرم خوئی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی پر جو دیتا ہے وہ سختی پر نہیں دیتا۔“

❀ « عن أبى هريرة رضى الله عنه عن النبى صلى الله عليه وسلم قال : إن الرفق يحب الرفق ويعطي عليه ما لا يعطى على العنف.» [حسن: رواه ابن ماجه 3688، والبزار فى مسنده 9253، وصححه ابن حبان 549]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ نرم خو ہے، نرم خوئی کو پسند فرماتا ہے
اور نرمی پر وہ کچھ دیتا ہے جو سختی پر نہیں دیتا۔“

❀ «عن على بن أبى طالب قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن الله رفيق يجب الرفق ويعطي على الرفق مالا يعطي على العنف.» [حسن: رواه أحمد 902، وأبو يعلى 490]
حضرت علی بن ابو طالب سے روایت ہے۔ انھوں نے کہا کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ نرم خو ہے، نرم خوئی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی پر جو دیتا ہے وہ سختی پر نہیں دیتا۔“

❀ «عن خالد بن معدان عن أبيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن الله رفيق يجب الرفق، ويعين عليه مالا يعين على العنف.» [حسن: رواه عبد الرزاق فى مصنفه 9251]
حضرت خالد بن معدان اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ نرم خو ہے اور نرم خوئی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی پر وہ کچھ مدد فرماتا ہے جو سختی پر نہیں عطا فرماتا۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے