جو شخص دانستہ طور پر نبی کریم ﷺ کی مستند اور ثابت شدہ سنت کا انکار کرتا ہے اس کے لیے قرآن اور حدیث میں شدید وعید آئی ہے۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کو لازم قرار دیا گیا ہے، اور اس سے روگردانی کرنے والے کو فتنے، عذاب اور گمراہی کی وعید سنائی گئی ہے۔
قرآن کی گواہی
(1) رسول اللہ ﷺ کی اطاعت فرض ہے
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
📖 "وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ”
(اور جو کچھ رسول تمہیں دیں، اسے لے لو، اور جس چیز سے منع کریں، اس سے باز رہو، اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ سخت سزا دینے والا ہے)
📖 (الحشر: 7)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ نبی کریم ﷺ کی ہدایت کو اپنانا ہر مسلمان پر لازم ہے۔
(2) حدیث کا انکار گمراہی کا سبب بنتا ہے
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
📖 "فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ”
(جو لوگ رسول کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں ڈرنا چاہیے کہ کہیں وہ کسی فتنہ میں مبتلا نہ ہو جائیں یا انہیں دردناک عذاب نہ پہنچے)
📖 (النور: 63)
یہاں رسول ﷺ کے حکم کی مخالفت پر شدید وارننگ دی گئی ہے۔
(3) رسول ﷺ کی نافرمانی، اللہ کی نافرمانی ہے
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
📖 "مَّن يُطِعِ ٱلرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ ٱللَّهَ ۖ وَمَن تَوَلَّىٰ فَمَآ أَرْسَلْنَٰكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا”
(جس نے رسول کی اطاعت کی، اس نے درحقیقت اللہ کی اطاعت کی، اور جس نے روگردانی کی، تو اے نبی! ہم نے تمہیں ان پر نگران بنا کر نہیں بھیجا)
📖 (النساء: 80)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی اطاعت درحقیقت اللہ کی اطاعت ہے، اور اس سے انحراف کرنا اللہ کی نافرمانی ہے۔
احادیث کی گواہی
(1) حدیث کا انکار گمراہی ہے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
📖 "تركتُ فيكم أمرَينِ لَن تضلُّوا ما تمسَّكتُم بهما: كتابَ اللَّهِ وسنَّةَ نبيِّهِ”
(میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، جب تک تم ان کو مضبوطی سے پکڑے رہو گے، ہرگز گمراہ نہیں ہو گے: اللہ کی کتاب اور اس کے نبی کی سنت)
📖 (موطأ امام مالک، حدیث: 1395)
(2) نبی ﷺ کی مخالفت کرنے والا جہنم میں جائے گا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
📖 "كلُّ أمتي يَدْخُلُونَ الجَنَّةَ إلَّا مَن أَبَى، قيلَ: وَمَن يَأْبَى؟ قالَ: مَن أَطَاعَنِي دَخَلَ الجَنَّةَ وَمَن عَصَانِي فَقَدْ أَبَى”
(میری ساری امت جنت میں جائے گی، سوائے اس کے جس نے انکار کیا۔ صحابہ نے پوچھا: "یا رسول اللہ! انکار کون کرے گا؟” آپ ﷺ نے فرمایا: "جس نے میری اطاعت کی، وہ جنت میں داخل ہو گا، اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے (جنت میں جانے سے) انکار کیا”)
📖 (صحیح بخاری، حدیث: 7280)
(3) حدیث کا انکار کرنے والے پر لعنت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
📖 "يوشك رجل متكئ على أريكته، يحدث بحديث من حديثي فيقول: بيننا وبينكم كتاب الله، فما وجدنا فيه من حلال استحللناه، وما وجدنا فيه من حرام حرمناه، ألا وإن ما حرم رسول الله مثل ما حرم الله”
(قریب ہے کہ ایک شخص اپنی مسند پر ٹیک لگائے بیٹھا ہو گا، اور جب اسے میری کوئی حدیث سنائی جائے گی، تو کہے گا: "ہمارے اور تمہارے درمیان بس اللہ کی کتاب کافی ہے، جو اس میں حلال ہے ہم اسے حلال مانیں گے، اور جو اس میں حرام ہے، ہم اسے حرام مانیں گے۔” یاد رکھو! جو چیز رسول اللہ نے حرام کی، وہ بھی اللہ کی حرام کی ہوئی چیز کی طرح ہی ہے)
📖 (سنن ابی داؤد، حدیث: 4604 | ترمذی، حدیث: 2664)
اجماعِ امت
امتِ مسلمہ کے تمام بڑے ائمہ، محدثین، فقہاء کا اس بات پر اجماع ہے کہ نبی کریم ﷺ کی حدیث کا جان بوجھ کر انکار کرنا کفر کے زمرے میں آ سکتا ہے۔
امام شافعیؒ فرماتے ہیں:
📖 "من رد حديث النبي ﷺ فقد رد القرآن”
(جس نے نبی کریم ﷺ کی حدیث کو رد کر دیا، اس نے درحقیقت قرآن کو رد کر دیا)
امام احمد بن حنبلؒ کہتے ہیں:
📖 "من رد حديث رسول الله ﷺ فهو على شفا هلكة”
(جو شخص رسول اللہ ﷺ کی حدیث کو رد کر دیتا ہے، وہ ہلاکت کے دہانے پر ہے)
نتیجہ
رسول اللہ ﷺ کی اطاعت فرض ہے۔
نبی کریم ﷺ کی سنت سے روگردانی، فتنے اور عذاب کا سبب بن سکتی ہے۔
جو حدیث کو رد کرے، وہ ہلاکت میں پڑ سکتا ہے۔
نبی ﷺ کی مخالفت کرنے والا جنت سے محروم ہو سکتا ہے۔
اللہ ہمیں نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں ضد، ہٹ دھرمی اور گمراہی سے محفوظ رکھے۔ آمین!