مریض کیسے نماز پڑھے؟
عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَتْ بِي بَوَاسِيرُ فَسَأَلْتُ النَّبِيِّ مَا عَنِ الصَّلَاةِ؟ فَقَالَ: صَلَّ قَائِمًا فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعُ فَقَاعِدًا فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعُ فَعَلَى جَنْبٍ
أَخْرَجَهُ الْبُخَارِيُّ
عمران بن حصین میں ان سے روایت ہے کہتے ہیں کہ مجھے بواسیر تھی میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کے بارے میں پوچھا: آپ نے فرمایا: ”کھڑے ہو کر نماز پڑھ لو اگر نہ ہو سکے تو بیٹھ کر پڑھ لو اور اگر نہ ہو سکے تو پہلو کے بل پڑھ لو“ ۔ الفاظ بخاری
تحقیق و تخریج:

بخاری 1117
فوائد:

➊ انسان خواہ حالت مرض میں ہو تب بھی نماز معاف نہیں نماز کی فرضیت و اہمیت کے لیے یہی کافی ہے صرف تخفیف ہے وہ بھی اٹھنے بیٹھنے یا اشارہ کرنے کے اعتبار سے ہے ورنہ دعائیں وہی اور فرائض و واجبات وہی ہوں گے ۔
➋ بیماری کا لاحق ہونا یہ معیو ب امر نہیں ہے ۔ معیو ب بات تو یہ ہے کہ انسان اس حالت میں نماز ترک کر دے ۔ کھڑے ہونے کی ہمت نہ ہو تو بیٹھ کر اور اگر اس سے بھی گئی گزری حالت ہو تو لیٹ کر نماز پڑھی جا سکتی ہے ۔
➌ بواسیر بیماری بہت مہلک بیماری ہے جو کہ چودہ صدیوں سے قبل کی ہے آج کل بھی وہی پرانا عربی نام چلتا ہے یہ لفظ مونث استعمال ہوتا ہے ۔

[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: