«باب إثم القاطع»
قطع رحمی کا گناه
«عن جبير بن مطعم، انه قال قال الرسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ” لا يدخل الجنة قاطع”.» [متفق عليه: رواه البخاري 1984، ومسلم 2555.]
حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قطع رحمی کرنے والا (یعنی: رشتہ توڑنے
والا)جنت میں داخل نہیں ہو گا۔ اور مسلم کی ایک روایت میں: رشتے قطع کرنے والا کے الفاظ ہیں۔
«عن سعيد بن زيد قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الرحم شجنة من الرحمن فمن قطعها حرم الله عليه الجنة.» [صحيح: رواه أحمد 1651، والبزا 1265، وصححه الحاكم 157/4 .]
حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ر شتہ (رحم)رحمان سے مشتق ہے۔ جو کوئی رشتے کو کاٹے گا، اللہ تعالی جنت کو اس پر حرام فرما دے گا۔
«عن أبى هريرة قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم قال إن أعمال بني آدم تعرض كل خميس ليلة الجمعة فلا يقبل عمل قاطع رحم» [حسن: رواه أحمد 10272، والبخاري فى الأدب المفرد 61]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ہر جمعرات یعنی جمعہ کی رات کو اولاد آدم کے اعمال اللہ تعالی کے حضور پیش کیے جاتے ہیں۔ قطع رحمی کرنے والے کے عمل کو اللہ تعالی قبول نہیں فرماتا۔