قرآن و سنت میں حق چھپانے اور غلط فتوے کی سخت وعید
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

حق کو چھپانے اور غلط فتوے دینے والوں پر وعید

اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ نے حق کو چھپانے اور غلط فتوے دینے والوں کے بارے میں سخت وعید سنائی ہے۔ یہ عمل نہ صرف دنیا میں گمراہی کا سبب بنتا ہے بلکہ آخرت میں بھی سخت سزا کا باعث بنتا ہے۔ ذیل میں قرآن کی آیات، احادیث مبارکہ اور آثار صحابہ و تابعین کا ذکر کیا گیا ہے۔

1. حق چھپانے والوں پر قرآن کی وعید

آیت 1: (البقرہ: 159)

إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِن بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ ۙ أُو۟لَـٰٓئِكَ يَلْعَنُهُمُ ٱللَّهُ وَيَلْعَنُهُمُ ٱللَّـٰعِنُونَ

ترجمہ: بے شک جو لوگ ہماری نازل کی ہوئی روشن دلیلوں اور ہدایت کو چھپاتے ہیں، اس کے بعد کہ ہم نے اسے لوگوں کے لیے کتاب میں واضح کر دیا، ان پر اللہ لعنت بھیجتا ہے اور لعنت کرنے والے بھی لعنت بھیجتے ہیں۔

آیت 2: (آل عمران: 187)

وَإِذْ أَخَذَ ٱللَّهُ مِيثَـٰقَ ٱلَّذِينَ أُوتُوا۟ ٱلْكِتَـٰبَ لَتُبَيِّنُنَّهُۥ لِلنَّاسِ وَلَا تَكْتُمُونَهُۥ…

ترجمہ: اور جب اللہ نے ان لوگوں سے عہد لیا جنہیں کتاب دی گئی تھی کہ تم اسے لوگوں کے سامنے ضرور بیان کرو گے اور اسے نہیں چھپاؤ گے، تو انہوں نے اسے اپنی پیٹھ پیچھے پھینک دیا اور اس کے بدلے تھوڑی قیمت لے لی۔ پس ان کا یہ سودا برا ہے جو وہ کر رہے ہیں۔

2. احادیث میں حق چھپانے کی مذمت

حدیث 1: (سنن ابی داود: 3658)

مَنْ سُئِلَ عَنْ عِلْمٍ فَكَتَمَهُ أُلْجِمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِلِجَامٍ مِّنْ نَارٍ

ترجمہ: جو شخص علم کے بارے میں پوچھا جائے اور وہ اسے چھپا لے تو قیامت کے دن اسے آگ کی لگام دی جائے گی۔

حدیث 2: (صحیح مسلم: 2699)

إِذَا ظَهَرَتِ الْفِتَنُ وَالسَّيْفُ وُضِعَتِ الرَّحْمَةُ وَنُزِعَتِ الْأَمَانَةُ…

ترجمہ: جب فتنہ پھیل جائے اور تلواریں چلنے لگیں تو رحمت ختم ہو جائے گی، امانت اٹھا لی جائے گی اور آسمان کے دروازے لعنتوں کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

3. غلط فتوے دینے والوں پر وعید

آیت 1: (النساء: 171)

يَـٰٓأَهْلَ ٱلْكِتَـٰبِ لَا تَغْلُوا۟ فِى دِينِكُمْ وَلَا تَقُولُوا۟ عَلَى ٱللَّهِ إِلَّا ٱلْحَقَّ

ترجمہ: اے اہل کتاب! اپنے دین میں حد سے نہ بڑھو اور اللہ کے بارے میں سوائے حق کے کوئی بات نہ کہو۔

آیت 2: (التوبہ: 34)

يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِنَّ كَثِيرًۭا مِّنَ ٱلْأَحْبَارِ وَٱلرُّهْبَـٰنِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَٰلَ ٱلنَّاسِ بِٱلْبَـٰطِلِ…

ترجمہ: اے ایمان والو! بے شک بہت سے علما اور درویش لوگوں کے مال ناحق کھاتے ہیں اور انہیں اللہ کے راستے سے روکتے ہیں۔

حدیث 1: (صحیح بخاری: 680)

مَن أفتَى بغيرِ عِلمٍ كانَ إثْمُهُ على مَن أفتاه

ترجمہ: جس نے بغیر علم کے فتوی دیا، اس کا گناہ اس پر ہوگا جس نے اسے فتوی دیا۔

4. مزید احادیث

حدیث: (مسند احمد: 21726)

أَجْرَؤُكُمْ عَلَى الْفُتْيَا أَجْرَؤُكُمْ عَلَى النَّارِ

ترجمہ: جو فتوی دینے میں سب سے زیادہ جری ہو، وہی سب سے زیادہ جہنم میں جانے کے لائق ہے۔

خلاصہ

حق کو چھپانا اور بغیر علم کے فتوی دینا قرآن و سنت کی رو سے انتہائی خطرناک اعمال ہیں۔ ان پر سخت وعید آئی ہے، اور قیامت کے دن ان کے لیے سخت سزا مقرر ہے۔ علماء پر لازم ہے کہ وہ دین کا علم ایمانداری سے پہنچائیں اور بغیر تحقیق یا علم کے فتوی دینے سے اجتناب کریں۔

جزاک اللہ خیراً!

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1