عید الفطر اور عید الاضحی کے دن تکبیرات کہنا سنت ہے، جیسا کہ قرآن، حدیث اور صحابہ کرام کے آثار سے ثابت ہے۔
➊ قرآن مجید سے دلیل
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
وَلِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
(سورۃ البقرۃ: 185)
(اور تاکہ تم اللہ کی بڑائی بیان کرو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت دی، اور تاکہ تم شکر ادا کرو۔)
یہ آیت عید کی تکبیرات کے مشروع ہونے کی دلیل ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم اس دن اللہ کی بڑائی بیان کریں۔
➋ حدیث مبارکہ سے دلیل
رسول اللہ ﷺ کے عید کے دن تکبیرات بلند کرنے کا عمل احادیث میں ثابت ہے:
➊ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
"أن رسول الله ﷺ كان يخرج يوم الفطر والأضحى رافعًا صوته بالتكبير.”
(رسول اللہ ﷺ عید الفطر اور عید الاضحی کے دن نکلتے تو بلند آواز میں تکبیرات کہتے۔)
(المعجم الكبير للطبراني: 11367، صحیح السند)
➋ حضرت نافع رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"كان عبد الله بن عمر رضي الله عنهما يكبر يوم الفطر حتى يأتي المصلى ويكبر حتى يأتي الإمام.”
(عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما عید الفطر کے دن مسلسل تکبیرات پڑھتے رہتے یہاں تک کہ وہ عیدگاہ پہنچ جاتے اور امام کے آنے تک تکبیرات جاری رکھتے۔)
(سنن الدارقطني: 171، صحیح)
➌ صحابہ کرام کا عمل
◈ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
"كبروا، فإنها سنة.”
(تکبیرات کہو، کیونکہ یہ سنت ہے۔)
(مصنف ابن أبي شيبة: 5633)
◈ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
"كبروا الله في أيام العيد.”
(عید کے دنوں میں اللہ کی تکبیرات کہو۔)
(السنن الكبرى للبيهقي: 6237)
◈ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے تکبیر کے یہ الفاظ منقول ہیں:
"اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ.”
(مصنف ابن أبي شيبة: 5635، سند صحیح)
◈ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بھی ایک اور صیغہ مروی ہے:
"اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللَّهُ أَكْبَرُ وَأَجَلُّ، اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ.”
(السنن الكبرى للبيهقي: 6236)
➍ تکبیرات کے مکمل الفاظ (مسنون صیغے)
عید کی تکبیرات مختلف الفاظ میں ثابت ہیں، جن میں سب سے مشہور اور مستند یہ ہیں:
(1) حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کا صیغہ:
"اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ.”
(مصنف ابن أبي شيبة: 5635)
(2) حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا صیغہ:
"اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللَّهُ أَكْبَرُ وَأَجَلُّ، اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ.”
(السنن الكبرى للبيهقي: 6236)
(3) عام طور پر پڑھی جانے والی تکبیرات:
"اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ.”
➎ تکبیرات کا وقت
◈ عید الفطر: چاند نظر آنے کے بعد سے لے کر نمازِ عید تک مسلسل پڑھنا مستحب ہے۔
◈ عید الاضحی: 9 ذو الحجہ (یوم عرفہ) کی فجر سے لے کر 13 ذو الحجہ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد بلند آواز سے کہنا واجب ہے (یہ تکبیراتِ تشریق ہیں)۔
نتیجہ
عید کی تکبیرات قرآن و حدیث اور اجماعِ صحابہ سے ثابت ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ سنت کے مطابق بلند آواز میں تکبیرات پڑھیں اور عید کے دن اللہ کی کبریائی کو بلند کریں، تاکہ ہماری خوشیاں بھی عبادت میں شمار ہوں اور شیطان حسرت میں مبتلا ہو۔
اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ!