کیا عورت ایسے شخص کی زوجیت میں رہنے سے گنہگار ہوتی ہے جو شخص امور دین کا مذاق اڑاتا ہے ؟
سوال: ایک عورت اپنے خاوند کے متعلق بتاتی ہے کہ وہ کبھی نماز ادا نہیں کرتا ، کبھی کبھار جمعہ کی نماز ادا کر لیتا ہے ، اور شراب اور دیگر نشہ آور اشیاء کا مسلسل استعمال کرتا ہے اور جب یہ عورت نماز کے لیے کھڑی ہوتی ہے تو وہ اس کا مذاق اڑاتا ہے ، تو کیا اس عورت کے لیے ایسے خاوند کی زوجیت میں رہنا جائز ہے؟
جواب: جب خاوند ایسا ہی ہو جیسا کہ بیان کیا گیا ہے تو اس کی مسلمان اور نماز کی پابند بیوی کے لیے اس کے پاس اس کی زوجیت میں رہنا جائز نہیں ہے ، کیونکہ اس کا خاوند ترک نماز اور نماز پڑھنے والے کا مذاق اڑانے کی وجہ سے کافر ہو چکا ہے ۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
فَإِنْ عَلِمْتُمُوهُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلَا تَرْجِعُوهُنَّ إِلَى الْكُفَّارِ ۖ لَا هُنَّ حِلٌّ لَّهُمْ وَلَا هُمْ يَحِلُّونَ لَهُنَّ [الممتحنه: 10]
”پھر اگر تم جان لو کہ وہ مومن ہیں تو انہیں کفار کی طرف واپس نہ کرو ، نہ یہ عورتیں ان کے لیے حلال ہیں اور نہ وہ (کافر مرد) ان کے لیے حلال ہوں گے ۔“
لہٰذا مذکورہ عورت پر لازم ہے کہ وہ حتی الوسع شرعی ذرائع کو بروئے کار لا کر اس سے خلاصی حاصل کر لے ۔ و باللہ التوفیق (سعودی فتوی کمیٹی )