فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ
سوال :
عورتوں کا اجنبی مردوں کو دیکھنا شرعاً کیسا ہے؟
جواب :
اجنبی مردوں کی تصویریں دیکھنے کے بارے میں ہم عورتوں کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ سب سے بہتر بات یہ ہے کہ مرد و زن ایک دوسرے کو نہ دیکھیں، کشتیوں اور دوسرے کھیلوں وغیرہ کے مقابلے دیکھنے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ چونکہ عورت میں قوت برداشت کی کمی ہوتی ہے اور عام طور پر فلمیں وغیرہ اور پرفتن تصویریں شہوت انگیز (شہوت کے جذبات بھڑکانے والی) اور باعث فتنہ و فسار ہوتی ہیں لہٰذا اس کے اسباب و ذرائع سے دور رہنا سلامتی کے قریب ہے۔ والله المستعان