سوال:
وہ کون ہے جسے اللہ نے شیطان سے پناہ دی ؟
جواب :
وہ عمار بن یاسر ہیں۔
ابراہیم نخعی رحمہ اللہ نے کہا:
علقمہ رحمہ اللہ شام گئے۔ وہاں جب مسجد میں داخل ہوئے تو انھوں نے دعا کی : اے اللہ ! مجھے نیک ہم مجلس نصیب فرما۔ پھر وہ ابودرداء رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھ گئے۔ ابودرداء رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ کن لوگوں سے ہیں؟ انھوں نے کہا: اہل کوفہ سے۔ انھوں نے کہا: کیا تم میں اس راز والا موجود ہیں، جس راز کو اس کے بغیر کوئی نہیں جانتا؟ (وہ اس سے مراد حذیفہ رضی اللہ عنہ لے رہے تھے) علقمہ کہتے ہیں: میں نے کہا : کیوں نہیں، وہ ہم میں موجود ہیں، پھر انھوں نے پوچھا: کیا تم میں وہ جن کو اللہ نے اپنے نبی کی زبان پر شیطان سے محفوظ رکھا، یعنی عمار رضی اللہ عنہ موجود نہیں؟ میں نے کہا: وہ بھی موجود ہیں، پھر انھوں نے پوچھا : کیا تم میں وہ موجود ہیں جو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مسواک، تکیے اور چار پائی کا انتظام کرنے والے تھے؟ علقمہ کہتے ہیں:
میں نے کہا: وہ بھی ہیں، پھر انھوں نے پوچھا: عبدالله رضی اللہ عنہ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَىٰ ﴿١﴾ وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّىٰ ﴿٢﴾ کیسے پڑھتے تھے، میں نے کہا : والذَّكَرَ وَالْأُنثَىٰ انھوں نے کہا: یہ لوگ میرے ساتھ (اس معاملے میں) مشغول رہیں گے حتی کہ مجھے اس چیز سے پھسلا دیں، جسے میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ [ صحيح البخاري، رقم الحديث 62 كتاب فضائل الصحابة، باب مناقب عمار و حذيفة، رقم الحديث 20 ]