علم علی اور سلمان سے حاصل کرنے کی روایت کا جائزہ
تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ

میرے بعد علم علی، اعر سلمان سے حاصل کرنا
حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا، یا رسول اللہ ! آپ کے بعد علم کی باتیں کس سے لکھیں، فرمایا: علی اور سلمان سے۔ [ميزان الاعتدال: 234۔ تاريخ جرجان: 64۔ العلل المتناهية: 284/1]

تحقیق الحدیث

اس روایت کا راوی احمد بن ابی روح ہے۔
ابن عدی کا بیان ہے کہ اس کی احادیث درست نہیں ہوتیں۔
ذہبی کا بیان ہے کہ اس شخص نے اس روایت کی سند میں جن لوگوں کا نام لیا ہے۔ ان سب پر اتہام ہے۔ [ميزان الاعتدال: 94/1]
بلکہ ذہبی نے لکھا ہے کہ یہ روایت اس سند کے ساتھ موضوع ہے۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ کو چونکہ علی رضی اللہ عنہ سے پرخاش تھی اس لیے وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں بھی حاضر نہیں ہوئے۔ رہ گئے سلمان رضی اللہ عنہ وہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں انتقال کر گئے تھے، اور سبائی اس وقت تک وجود میں نہ آئے تھے۔ لہٰذا یہ روایت حضرت انس رضی اللہ عنہ پر ایک کھلا جھوٹ ہے۔
اس احمد بن ابی روح سے نقل کرنے والا احمد بن ابی حفص السعد کی ہے۔ جو امام ابن عدی رحمہ اللہ کا شیخ ہے۔ لیکن ابن عدی کا بیان ہے کہ یہ منکر روایات بیان کرتا ہے۔ لیکن عمدا جھوٹ نہیں ہوتا۔ ہاں دوسروں کے جھوٹ کی اشاعت کرنا اور بات ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے