سوال:
کیا شیطان کے گمراہ کرنے کے کئی راستے ہیں ؟
جواب :
جی ہاں !
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کے ساتھ ایک لکیر کھینچی، پھر فرمایا :
هذا سبيل الله مستقيما قال: ثم خط عن يمينه وشماله . ثم قال: هذه السبل، وليس منها سبيل إلا عليه شيطان يدعو إليه ثم قرأ:وَأَنَّ هَـٰذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ
یہ صراط مستقیم، اللہ کا راستہ ہے، پھر اس لکیر کے دائیں اور بائیں کچھ لکیریں کھینچی اور فرمایا: یہ چند راستے ہیں، ان میں سے ہر راستے پر شیطان بیٹھا ہے، جو اپنی طرف دعوت دیتا ہے۔ [ مسند أحمد 1/ 465 ]
پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ تلاوت کی :
وَأَنَّ هَـٰذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ
”اور یہ کہ بے شک یہی میرا راستہ ہے سیدھا، پس اس پر چلو اور دوسرے پر نہ چلو۔“ [الأنعام: 153 ]