سوال:
کیا شیطان کے تمام معاملات بائیں ہاتھ سے وقوع پذیر ہوتے ہیں ؟
جواب :
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
إذا دخل الرجل بيته ذكر الله تعالي د ځوله و عند طعامه قال الشيطان: لا مبيت لكم ولا عشاء، وإذا دخل فلم يذكر الله تعالي عند دخوله، قال الشيطان: أدركتم المبيت، وإذا لم يذكر الله تعالي عند طعامه قال: أدركتم المبيت والعشاء
”جب انسان گھر میں داخل ہوتا ہے تو گھر میں داخل ہوتے اور کھانا کھانے کے وقت دعا پڑھ لے تو شیطان اپنے چیلوں سے کہتا ہے: تمھارے لیے رات بسر کرنے کی جگہ ہے اور نہ شام کا کھانا، لیکن بندہ جب گھر میں داخلے کے وقت دعا نہیں پڑھتا تو شیطان اپنے چیلوں سے کہتا ہے تم کو رات گزارنے کے لیے جگہ مل گئی ہے۔ پھر جب بندہ کھانے کے وقت بھی دعا نہیں پڑھتا تو شیطان اپنے چیلوں سے کہتا ہے۔ تمھیں رات بسر کرنے کرنے کے لیے جگہ اور شام کے گزر کے لیے کھانا بھی مل گیا ہے۔“ [ صحيح مسلم رقم الحديث 2020، 106]
مسلم نے زیادہ کیا ہے۔
لا يأخذ بها ولا يعطي بها
نہ بائیں ہاتھ سے کوئی بندہ کوئی چیز لے اور نہ دے ( کیونکہ بائیں ہاتھ سے شیطان دیتا لیتا ہے)۔“ [ صحيح مسلم رقم الحديث 2020]